
صدر رجب طیب ایردوان نے “ترک صدی میں ترکیہ کا مہاجرین سے متعلق انتظامی ماڈل” کے عنوان سے منعقدہ سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکیہ انسانی ہمدردی پر مبنی مہاجرین پالیسی پر پختہ یقین رکھتا ہے اور وہ پناہ گزینوں کے ساتھ اپنی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا۔
یہ اجلاس ترکیہ کی وزارتِ داخلہ کے ادارہ برائے مہاجرین انتظامی امور کے زیرِ اہتمام منعقد ہوا، جس میں وزیر داخلہ سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے بحران اور اس سے متعلق چیلنجز پر گفتگو کی گئی۔
صدر ایردوان نے ترکیہ کی انسانی اسمگلنگ کے خلاف کامیاب حکمتِ عملی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں 2 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی مہاجرین کو ترکیہ میں داخل ہونے سے روکا گیا، جبکہ 2 لاکھ 60 ہزار سے زائد غیر قانونی مہاجرین کو ملک بدر کیا گیا اور ہزاروں اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے زور دیا کہ ترکیہ نہ صرف اپنی سرحدوں کے اندر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی مہاجرین سے متعلق مسائل کے حل میں فعال کردار ادا کر رہا ہے۔
صدر ایردوان نے عالمی مہاجرین بحران کے شدت اختیار کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنگوں، عدم استحکام اور موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا بھر میں متاثرہ اور بے گھر افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔