turky-urdu-logo

ترکیہ کا عالمی عدالت میں اسرائیل پر “بھوک کو بطور ہتھیار” استعمال کرنے کا الزام

ترکیہ نے عالمی عدالتِ انصاف میں اپنی پیشی کے دوران اسرائیل پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اسرائیل غزہ کے معصوم شہریوں کے خلاف بھوک کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کر رہا ہے، اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس انسانیت سوز صورتحال کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔

ترکیہ کے نائب وزیر خارجہ نوح یلماز نے اپنے بیان میں کہا کہ: “عالمی برادری نے اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور غزہ میں ہزاروں معصوم جانوں کے ضیاع، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، کو بچانے میں سنگین ناکامی کا مظاہرہ کیا ہے۔”

انہوں نے اسرائیل کی کارروائیوں کو بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک بے مثال پیمانے پر عام شہریوں کے خلاف جنگ ہے، جو اب مغربی کنارے اور ارد گرد کے ممالک تک پھیل چکی ہے۔

نوح یلماز نے خاص طور پر 2 مارچ سے غزہ کی سرحدی گزرگاہوں کی بندش کی مذمت کی، جس کے باعث وہاں خوراک، پانی اور طبی امداد جیسی بنیادی اشیاء کی ترسیل رک گئی ہے۔

ترکیہ نے اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (UNRWA) پر اسرائیل کے حملوں اور اس کی سرگرمیوں پر پابندیوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا، اور کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف عدالت کے عبوری فیصلوں کی خلاف ورزی ہیں بلکہ فلسطینیوں کے خلاف بطور "محفوظ شدہ گروہ” ممکنہ نسل کش اقدامات کے زمرے میں آ سکتے ہیں۔

ترکیہ کی جانب سے دی گئی یہ پیشی عالمی برادری کو ایک بار پھر غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی طرف متوجہ کرنے کی ایک اہم کوشش تھی۔

Read Previous

امریکی وزیرخارجہ کا وزیراعظم پاکستان اور بھارتی ہم منصب سے رابطہ، کشیدگی کم کرنے پر زور

Read Next

ٹکنوفیسٹ میں پاک ترک معارف انٹرنیشنل کی طالبات کا انقلابی منصوبہ, "ایموشن ڈیٹیکٹر گیجٹ” نے داد سمیٹ لی

Leave a Reply