turky-urdu-logo

ترکیہ اور ہنگری اس بات پر متفق ہیں کہ فلسطین اور یوکرین میں جنگ اور تشدد کسی بھی چیز کا حل نہیں،صدر ایردوان

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ترکیہ اور ہنگری نے اپنے دوطرفہ تعلقات کو اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں تبدیل کر دیا ہے۔

ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپسٹ میں ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ اوربان کے ساتھ مشترکہ سیاسی اعلامیے پر دستخط کے ساتھ، ہم نے اپنے دوطرفہ تعلقات کو اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں تبدیل کر دیا ہے۔

صدر ایردوان کا کہنا ہے کہ رواں سال کے پہلے 11 مہینوں میں، ہنگری کے ساتھ ہماری تجارت کا حجم پچھلے سال سے بڑھ گیا ہے اور یہ 4 بلین ڈالر کے قریب ہے۔

صدر ایردوان  نے مزید کہا کہ اب ہمارا ہدف دو طرفہ تجارت کو 6 بلین ڈالر تک بڑھانا  ہے۔

ہم آنے والے مہینوں میں ترکیہ  میں اقتصادی تجارتی مشترکہ کمیٹی کے پہلے اجلاس کی میزبانی کرکے اپنی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ ترکیہ  اور ہنگری کا مقصد دفاعی صنعت اور توانائی جیسے شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے، جہاں ہمارے پاس پہلے سے ہی نتیجہ خیز تعاون موجود ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے حالیہ مسائل بشمول ترکیہ-یورپی یونین تعلقات اور یوکرین اور غزہ میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

انکا کہنا تھا کہ میں ہنگری سے بہت خوش ہوں، جو 2024 کے دوسرے نصف حصے میں EU کی صدارت سنبھالے گا اور EU میں ہماری مکمل رکنیت کے لیے اس کی حمایت پر زور دے گا۔

صدر ایردوان نے مزید کہا کہ ترکیہ اور ہنگری اس بات پر متفق ہیں کہ فلسطین اور یوکرین میں جنگ اور تشدد کسی بھی چیز کا حل نہیں۔

یوکرین اور روس کے درمیان 2022 میں ہونے والے استنبول امن مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے، اردگان نے کہا کہ اگر فریقین کی طرف سے درخواست کی جائے تو ترکی استنبول کے عمل کو بحال کرنے کے لیے تیار ہے۔

Read Previous

صدر ایردوان اور ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کی ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپسٹ میں ملاقات

Read Next

ترکیہ غزہ میں اسرائیلی بربریت کے فوری خاتمے کے لیے کام کر رہا ہے،صدر ایردوان

Leave a Reply