turky-urdu-logo

صدر ایردوان اس سال برآمدات کا حجم 265 بلین ڈالر تک لے جانے کے لیے پر عزم

صدر رجب طیب ایردوان نے استنبول میں ترک ایکسپورٹرز اسمبلی کی 30ویں عام جنرل اسمبلی اور ایکسپورٹ چیمپئنز ایوارڈ کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

ترک ایکسپورٹر اسمبلی کی 30 ویں جنرل اسمبلی اور ایکسپورٹ چیمپیئنز ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  صدر ایردوان کا کہناتھا کہ عالمی منفی اقتصادی نقطہ نظر کے باوجود ہم اس سال کے آخر تک 265 بلین ڈالر مالیت کی برآمدات حاصل کرنا چاہتے ہیں اور 256 بلین ڈالر کی اگلے سال تک۔

برآمدات میں اضافہ:

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ہماری اشیاء کی برآمدات 12.9 فیصد اضافے کے ساتھ 254.2 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ہماری دفاعی برآمدات تقریبا 37 فیصد اضافے کے ساتھ 4.3 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ہماری برآمد کرنے والی فرموں کی تعداد  میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے اورانکی تعداد 114،561 تک پہنچ چکی ہے۔

معیشت پر زلزلوں کے منفی اثرات کمزور ہو رہے:

6 فروری کو آنے والے زلزلوں کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے صدر ایردوان کا کہنا تھاکہ وہ زلزلوں سے متاثرہ شہروں کو مزید محفوظ، زیادہ متحرک اور خوشحال بنائیں گے۔

انکا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کے گزرتے وقت کے ساتھ زلزلوں کے منفی اثرات کم ہو رہے ہیں اور ہماری برآمدات میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔

اپنے اہداف کی طرف گامزن ہیں:

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ہم سرمایہ کاری، روزگار، پیداوار، برامدات اور کرنٹ اکاونٹس سرپلس کے ذریعےترقی کے محور پر اپنے اہداف کی طرف بڑھیں گے۔ہم بحیرہ اسود کی قدرتی گیس، گبر تیل، آقویونیوکلیئر پاور پلانٹ اور قابل تجدید وسائل کے ساتھ توانائی کے بوجھ کو کم کریں گے، جو بیرونی تجارت میں ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

فارن پالیسی میں ترکیہ کے اقدامات:

گزشتہ 21 سالوں میں خارجہ پالیسی میں ترکیہ کے اقدامات نے ایک اہم کرادار ادا کیا ہے اس بات کا ذکر کرتےہوئے صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ افریقہ میں ہمارے سفارتخانوں کی تعداد 12 سےبڑھ کر 44 ہو چکی ہےاور ہمارا تجارتی حجم 4.3 بلین تک پہنچ چکا ہے۔لاطینی امریکہ میں ہمارے سفارتخانوں کی تعداد6 سے بڑھ کر 18 تک پہنچ گئی ہے۔ایشیاء کے تجارتی حجم میں سال 2019 سے لے کر اب تک 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ترکیہ کا سفارتی نمائندہ نیٹ ورک جتنا وسیع ہے اسکی برآمدات اتنی ہی زیادہ ہیں۔

استنبول مالیاتی مرکز عالمی توجہ کا مرکز:

یہ بتاتے ہوئے کہ استنبول فناننشل سنٹر فنٹیک اور شراکتی مالیات کے شعبوں میں توجہ کا عالمی مرکز بن گیا ہے۔

Read Previous

مرسی جو ناقابلِ تسخیر رہا

Read Next

پاک ایران دوطرفہ سیاسی مشاورت کا 12واں دور تہران میں منعقد

Leave a Reply