
ترک وزیر خارجہ میلوت چاوش اوغلو نے اپنے بیان میں کہا کہ سویڈن کی نئی حکومت نے بلا شبہ بہت اچھے کام کیے ہیں لیکن ابھی تک دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں ترکیہ کے خدشات کو پورا کر نے میں نا کافی ہے ۔ ہم سویڈن کی جانب سے اٹھائے گئے مثبت اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔ ہم برسلز میں ہونے والی بین الاقوامی ڈونرز کانفرنس میں سویڈن کے تعاون کے مشکور ہیں ۔
ترک حکومت سویڈن سے یہ توقع رکھتی ہے کہ وہ دہشت گردی کی مالی معاونت، بھرتی اور پروپیگنڈا سے متعلق سرگرمیاں بند کر دے گا۔ سویڈن کی نیٹو شمولیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیٹو اور نورڈک ممالک دونوں سویڈن اور فن لینڈ کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن سویڈن کی جانب سے جب تک دہشت گردی کی روک تھام کے حوالے سے کوئی ٹھوس اقدام سامنے نہیں آئے گا ترکیہ ان کے حق میں ووٹ نہیں دے سکتا ۔
خیال رہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ کے بعد سویڈن اور فن لینڈ نے نیٹو میں شمولیت کی درخواست دائر کی تھی ۔