
صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ترکیہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف عالمی جنگ میں اپنا کردار ادا کر تا رہے گا۔
صدر ایردوان نے جنیوا میں اقوام متحدہ اور پاکستان کے زیر اہتمام خصوصی بین الاقوامی موسمیاتی کانفرنس کے لیے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ موسمیاتی بحران کے تباہ کن اثرات مزید اجتماعی کوششوں کا تقاضا کرتے ہیں۔
موسمیاتی تبدیلی اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل انسانیت کے مشترکہ مسائل ہیں۔
گزشتہ سال پاکستان کے ایک تہائی حصے میں آنے والے تباہ کن سیلاب کا ذ کر کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ اس تباہی نے ایک بار پھر موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات کو ظاہر کیا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا ہے کہ اس تباہی اور اس جیسی دیگر چیزوں کے خلاف جنگ ایک حکمت عملی کے فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے کی جانی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں آفات سے متاثرہ علاقوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث بہت نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترکیہ نے ماضی میں بھی مشکل حالات میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہم نے 15 پروازوں اور 13 ٹرینوں میں 7 ہزار 5 سو ٹن انسانی امدادی سامان روانہ کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتا یا کہ ترکیہ نے 1 ہزار 6 سو30 ٹن سے زیادہ انسانی امداد لے جانے والے دو بحری جہاز بھیجے ہیں اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ایک بار جب یہ جہاز بندرگاہوں پر پہنچ جائیں گے تو ہمارے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے مصائب کو کسی حد تک کم کیا جائے گا۔
ایردوان نے ایک بار پھر پاکستانیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا، متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت اور سیلاب میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔