
ترک وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ترکیہ شہریوں پر حملوں کی مذمت کرتا ہے اور فلسطین اسرائیل تنازعہ میں امن کے حصول کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
آذربائیجان کے شہر شوشا میں اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حاقان فیدان نے کہا کہ عالمی عدم تحفظ اور عدم استحکام کے لیے ہم شہریوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں اور خطے میں امن کی بحالی کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔
فیدان نے کہا کہ حالیہ تنازعہ بے مثال تھا، لیکن مکمل طور پر حیران کن نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں موجودہ کشیدگی ایک اور اشارہ ہے کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور مساوی امن کا واحد راستہ دو ریاستی حل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں اور تناؤ کا دور ہے۔ جیو اکنامک لینڈ اسکیپ بھی اس کے مطابق ڈھل رہا ہے۔ ایک گلوبلائزڈ دنیا میں، علاقائی حرکیات اور انضمام اور بھی اہم ہو گیا ہے۔ ECO اس مقصد کے لیے کام کر رہا ہے۔
فلسطینی گروپ حماس نے ہفتے کے روز علی الصبح اسرائیل کے خلاف آپریشن الاقصیٰ فلڈ کا آغاز کیا، راکٹوںکو فائر کیا اور زمین، ہوائی اور سمندری راستے سے اسرائیل میں دراندازی کی۔
اس میں کہا گیا ہے کہ یہ اچانک حملہ مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ پر حملے اور فلسطینیوں کے خلاف آباد کاروں کے تشدد میں اضافے کے ردعمل میں کیا گیا۔
غزہ میں قائم وزارت صحت نےبتایا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 830 ہو گئی ہے، جن میں 143 بچے اور 105 خواتین شامل ہیں۔ اس نے کہا کہ زخمیوں کی تعداد 4,250 کے لگ بھگ ہو گئی ہے۔
فدان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ای سی او علاقائی تعاون، اقتصادی ترقی، استحکام اور خوشحالی کے لیے ایک کامیاب پلیٹ فارم ثابت ہوا ہے۔
نئے دور میں، انہوں نے اقتصادی انضمام کو فروغ دینے، تجارت کو آسان بنانے اور روابط بڑھانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا، جس میں رکاوٹوں کو کم کرنا، کسٹم کے طریقہ کار کو آسان بنانا، اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی شامل ہے۔