
ترکی کا یوکرین میں جاری جنگ کے اندر خواتین اور بچوں کے تحفظ پر زور۔
اقوام متحدہ میں خواتین کی حیثیت سے متعلق کمیشن کے 66ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، ترکی کی خاندانی اور سماجی خدمات کی وزیر ڈیریا یانک نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا بھر میں خواتین اور لڑکیوں کو برسوں سے جنگوں کے اثرات سے غیر متناسب طور پر نقصان اٹھانا پڑا ہے اور انہیں سیاسی میدان سے باہر رکھا گیا ہے۔
یانک کی تقریر MIKTA ممالک – میکسیکو، انڈونیشیا، جنوبی کوریا، ترکی اور آسٹریلیا کی جانب سے کی گئی تھی۔
یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کا رخ کرتے ہوئے، وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کا سب سے بڑا شکار خواتین اور بچے ہیں، اور خواتین اور بچوں کے تحفظ کے لیے یوکرین میں زیادہ سے زیادہ انکے تحفظ کے اقدامات پر زور دیا گیا۔
اس جارحیت سے فرار ہونے والے تمام شہریوں کے لیے محفوظ راستہ فراہم کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین سے بھاگنے سے قاصر افراد کے لیے انسانی امداد کے لیے فوری اور بلا روک ٹوک رسائی کی ضمانت ہونی چاہیے۔
یانک نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ عالمی امن کے لیے کام کرے۔
روس-یوکرین جنگ، جو 24 فروری کو شروع ہوئی، بین الاقوامی سطح پر مذمت کا باعث بنی، ماسکو پر مالی پابندیاں عائد ہوئیں، اور روس سے عالمی فرموں کے اخراج کی حوصلہ افزائی ہوئی۔
اقوام متحدہ کے مطابق، جنگ کے آغاز سے اب تک یوکرین میں کم از کم 596 شہری ہلاک اور 1 ہزار 67زخمی ہو چکے ہیں۔ تاہم، اس نے خبردار کیا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ وہ بڑھتی ہوئی دشمنی والے علاقوں تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔
اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے کہا کہ تقریباً 20 لاکھ 8 ہزارلوگ پڑوسی ممالک میں بھی بھاگ گئے ہیں۔