صدر رجب طیب ایردون نے اس سال کی آخری سہ ماہی میں خلا میں بھیجے جانے والے ملک کے پہلے خلائی مسافروں کے طور پر الپر گیزراوچی اور تووا سیہانگیر اتاسیور کا انتخاب کر لیا۔
ملک کے بڑے ٹیکنالوجی ایونٹ ٹیکنوفیسٹ سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ترک فضائیہ میں ایک پائلٹ الپر گیزراوچی کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن بھیجا جائے گا، جب کہ تووا سیہانگیر اتاسیور، خلائی لانچ سسٹم کے شعبے میں ترک میزائل بنانے والی کمپنی Roketsan کے سسٹم انجینئر دوسرے امیدوار ہونگے۔
ترکیہ نے 2018 میں ترکیہ کی خلائی ایجنسی قائم کی، اور 2019 میں ملک کے خلائی پروگرام کے ساتھ ساتھ عملے کے خلائی مشن کا اعلان کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ ہم نے اپنے ملک میں ایک ایسا ماحول قائم کرنے کے لیے بہت جدوجہد کی ہے جہاں ہمارے نوجوان اپنے خوابوں کو بغیر کسی خوف کے پورا کر سکیں۔
انکا کہنا تھا کہ ہم نے ترکی میں پسماندگی کا طوق توڑ دیا، ہم نے ایک عظیم اور طاقتور ترکیہ کا بنیادی ڈھانچہ بنایاتیار کر لیےا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ترکیہ تمام مظلوم لوگوں کے لیے ایک امید بن گیا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ہم نے دکھایا ہے کہ دوسروں پر انحصار کرکے زندگی گزارنا ہماری قوم کا مقدر نہیں ہے۔
ٹیکنوفیسٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کا نمبر ایک ہوا بازی اور خلائی ایونٹ ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ 2018 سے ہر سال ایونٹ میں شرکت کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
پہلے ایڈیشن کو 2018 میں حریفوں کی جانب سے4 ہزار 2 سو 33 درخواستیں موصول ہوئیں، اس سال یہ تعداد 333 ٹیموں اور 10 لاکھ افراد تک پہنچ گئی۔
ملک کی حالیہ دفاعی مصنوعات جیسا کہ بغیر کریوڈ لڑاکا جیٹ کیزیلما، 5 جنریشن وار کرافٹ TF-X، سیٹلائٹ IMECE، لائٹ وار کرافٹ اور جیٹ ٹرینر ہرجیٹ اور ملٹی رول ہیوی کامبیٹ ہیلی کاپٹر ATAK-2 کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ٹیکنوفیسٹ ان سب ترقیات کی علامت ہے۔
جمعرات کو شروع ہونے والے پانچ روزہ ٹیکنوفیسٹ میں کئی جدید ٹیکنالوجی کے منصوبے اور دفاعی مصنوعات شامل ہیں۔
