turky-urdu-logo

ہڈیوں کی بیماری سے لڑ رہی ترک خاتون کے لیے کتابیں سہارا بن گئیں

وسطی سیواس صوبے میں ایک ترک خاتون ہڈیوں کی بیماری سے لڑ رہی ہیں۔

ترک خاتون کو پڑھنے سے بہت سکون ملتا ہے اور انہوں نے اپنی ساری زندگی کتابوں کا کیڑا بن کر گزاری ہے۔

تگا فدان جنکی اونچائی صرف 50 سینٹی میٹر ہے انہیں ذاتی طور پر اسکول جانے کا موقع تو نہیں ملا مگر انہوں نے امتحانات پاس کرنے کے بعد پرائمری، سیکنڈری اور ہائی سکول کی گھر بیٹھے تعلیم حاصل کی۔

انکے والدین نوریہ اور عثمان نے اس بیماری کی وجہ سے 10 سال کی عمر میں اپنا پہلا بچہ کھو دیا تھا۔

فدان نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں کتابیں پڑھنا بہت پسند ہے، انہوں نے بتایا کہ انکی امی نے انہیں پڑھنا لکھنا سکھایا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ وہ یونیورسٹی میں پڑھنا چاہتی تھیں لیکن صحت کی خراب حالت کی وجہ سے نہیں پڑھ سکی۔

33 سالہ خاتون نے بتایا کہ وہ کبھی کبھار موسم اچھا ہونے پر باہر نکل جاتی ہیں اور دوستوں کے ساتھ گھومتی ہیں، لیکن کورونا وائرس وبائی بیماری اور اس کے بعد کی پابندیوں نے اس کے معمولات کو کچھ دیر کے لیے متاثر کیا۔

انکا کہنا تھا کہ جب باہر جانا میرے لیے مشکل ہو جاتا ہے تو کتابیں میری دوست بن جاتی ہیں اور انکے بغیر میں زندگی نہیں گزار سکتی تھی۔

فدان کی والدہ کا کہنا تھا کہ وہ مالی مشکلات کی وجہ سے اپنی بیٹی کو باقاعدہ تعلیم نہیں دلوا سکیں اور اسی وجہ سے انہوں نے سب کچھ اسے خود سکھایا۔

انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ خدا کی شکر گزار رہی ہوں، وہ رب کی طرف سے تحفہ ہے اور میں موت تک اس کے ساتھ رہوں گی جب تک ہم جدا نہیں ہوتے۔

Read Previous

اس وقت افغان سرزمین میں پاکستان مخالف عناصر موجود نہیں،افغان وزیر خارجہ

Read Next

معمر قذافی کے بیٹے نے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے

Leave a Reply