
ترک صدر ایردوان نے تیونس کے صدر قیس سعید سے ٹیلی فون پر را بطہ کیا ۔ گفتگو کر دوران صدر ایردوان نے جمہوریت کے تحفظ، قانون کی بالا دستی اور اقدار کی آزادی پر زور دیا۔
صدر کا کہنا تھا کہ تیونس میں امن اور استحکام نہ صرف تیونس بلکہ پورے خطے کے لیے اہم ہیں۔
صدر ایردوان نے خطے کی صورتحال کے پیش نظر تیونس میں امن اور استحکام کے لئے کوششیں تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔
صدر نے زور د یتے ہوئے کہا کہ تیونس اور خطے میں جمہوریت کی بالادستی کے لیے ضروری ہے کہ تیونس کی پارلیمینٹ اپنا کام جاری رکھے ۔
تونس کے صدر قیس سعید نے 26 جولائی کو ملک میں صدارتی مارشل لا نافذ کردیا جس کے تحت وزیر اعظم کو برطرف کر دیا گیا اور پارلیمنٹ تحلیل کر دی گئی۔ صدر کے اس اقدام کے بعد ملک میں صوتحال کشیدہ ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔
پارلیمنٹ کے اسپیکر راشد الغنوشی نے اس فیصلے کو بغاوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ” پارلیمنٹ کا اوپن سیشن جاری ہے۔قیس سعید نےجوکیا وہ غلط وغیر قانونی ہے، انقلاب و دستور کےخلاف بغاوت ہے۔ تیونس قوم اور النہضہ کےحامی وکارکنان متحد ہوکر انقلاب کادفاع کریں گے”
تونس میں عرب بہار کے نتیجے میں 2011 میں جہموریت کی راہ ہموار ہوئی تھی تاہم ملکی معیشت کی بگڑتی ہوئی صورتحال ، بد عنوانی اور بے روزگاری نے عوام کو حکومت سے بیزار کر رکھا تھا ۔