turky-urdu-logo

ترک صدر کا دورہ سربیا، 7 معاہدوں پر دستخط

سربیا  کے صدر  الیگزنڈر ووجچ  نے صدر رجب طیب ایردوان  کا صدارتی محل میں  ایک سرکاری تقریب کے ساتھ استقبال کیا۔

صدر ایردوان اور ووجچ  کے بلمشافہ اور بین الا وفود مذاکرات  کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے 7 معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔

ووجچ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر ایردوان نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات  پر جامع بات ہوئی ہے ، علاوہ ازیں علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بالخصوص بوسنیا ہرزیگووینا میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شناختی کارڈ کے ساتھ سفر کی سہولت فراہم کرنے  والے معاہدے پر دستخط کیے جانے والے پروٹوکول ترکیہ اور سربیا کے تعلقات کو ایک نئی سطح پر لے جائیں گے،  سربیا کے ساتھ تجارتی حجم گزشتہ سال 33 فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ 2 بلین ڈالر کی سطح پر پہنچ گیاہے اور اب ہم  اسے 5 بلین ڈالر تک بڑھانے  کا ہدف رکھتے ہیں۔

مذاکرات  کے دوران خطہ  بلقان میں امن اور استحکام کی  اہمیت کا  ترکیہ کی جانب سے اعادہ کرنے والے صدر نے کہا کہ وہ مخلصانہ طور پر بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی حمایت کرتے ہیں۔

24 فروری کو شروع ہونے والی روس یوکرائن جنگ کا ذکر کرتے ہوئے ایردوان نے کہا کہ ترکیہ نے ہمیشہ ان دونوں ممالک کے درمیان توازن کی پالیسی پر عمل کیا ہے جبکہ مغرب اشتعال انگیزی پر مبنی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

مغربی ممالک کی جانب سے  یوکیرین کو اسلحہ کی امداد فراہم کیے جانے کی وضاحت کرتے ہوئے  صدر ایردوان نے  کہا کہ "یہ لوگ اسکریپ اسلحہ اس ملک کو بھیج رہے ہیں۔ "

اس جنگ  کاکوئی فاتح نہ ہونے  پر توجہ مبذول کرانے والے صدر ایردوان نے  مزید بتایا کہ:”میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ  روس  یا پھر یوکیرین  اس جنگ کا فاتح ہو گا، البتہ  ہماری  اس معاملے میں ابتک  یہ پالیسی رہی ہے کہ آیا کہ روس اور یوکیرین کے درمیان  یہ جنگ  ختم ہو سکتی یا نہیں؟  ہم اس چیز کی کوشش میں ہیں۔ لیکن ایسا   دکھائی دیتا ہے کہ  جنگ کا خاتمہ  قلیل مدت میں نہیں ہو سکتا۔

صدر رجب طیب ایردوان  کا کہنا ہے کہ روس   ایک ایسا ملک نہیں جس کمزور تصور کیا جا سکے  اسوقت روس نے گیس کی ترسیل بند کردی  ہے،  جس کے بعد یورپ میں گیس کے نرخ اچانک آسمانوں سے باتیں کرنے لگے ہیں۔ اب ہر کوئی  اس سوچ میں گم ہے کہ سردیاں کیسے گزریں گی۔ آپ نے اس چیز کو پہلے کیوں نہیں  مد نظر رکھا۔ روس کے ہاتھ  میں انتہائی اہم  انسانی ضروریات کا ذخیرہ ہے۔ "

صدر ایردوان نے  مذاکرات کے دائرہ کار میں ترکیہ۔ سربیا بزنس فورم  میں بھی شرکت کی۔

Read Previous

استنبول معاہدے کے تحت اناج سے لدے مزید 5 بحری جہاز یوکرین سے روانہ ہو گئے

Read Next

ترکیہ اور سربیا کے درمیان میڈیا،مواصلاتی تعاون کا معاہدہ طے پا گیا

Leave a Reply