
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے افغانستان ، ایران اور ٹوگو کے صدر سے ٹیلیفونک رابطے کیے۔ بات چیت میں انہوں نے علاقائی مسائل اور ان میں سے ہر ایک کے ساتھ دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔
صدر ایردوان نے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کے صدر اشرف غنی کا ترکی میں لگی جنگلی کی آگ پر دعاوں اور نیک تمناوں کا شکریہ ادا کیا۔
صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ترکی اپنے دوست اور بھائی ملک افغان کی عوام کے ساتھ کھڑا ہے تاکہ افغانستان جلد از جلد امن اور استحکام حاصل کر سکے۔
افغانستان مین تشدد بڑھ رہا ہے اور امریکہ کے زیر قیادت غیر ملکی افواج تقریبا بیس سال کی فوجی کاروائیوں کے بعد اپنے فوجیوں کو واپس چلی گئی ہیں۔
طالبان نے کئی چھوٹے انتظامی اضلاع پر تیزی سے قبضہ کر لیا ہے اور اب وہ قصبوں اور شہروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
انہو ں نے چھ دنوں میں نو صوبائی مراکز پر قبضہ کر لیا ہے۔
صدر ایردوان نے ایران کے نو منتخب صدر ابراہیم ائیسی سے بھی ٹیلفونک رابطہ کیا اور انہیں مبارکباد دی ، انکا کہنا تھا کہ ترکی اور ایران کے درمیان علاقائی تعاون آنے والے وقت میں اسی طرح مضبوط ہوتے رہیں گے۔
صدر ایردوان نے ٹوگو کے صدر فیور گنیسینگبے سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا۔انکا کہنا تھاکہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی صنعت کے شعبے میں تعاون، دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے میں کئی گنا زیادہ اثر ڈالے گا۔