
ترک صدر ایردوان نے استنبول میں اسلامی کوآپریشن یوتھ فارم کے چھوتے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو نا انصافی اور اسلام دشمنی کے خلاف آواز اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔
صدر نے تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو اپنی حفاظت خود کرنا ہو گی ،اس کے ساتھ ساتھ ان پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ جہاں بھی ظلم و زیادتی دیکھیں اس کے خلاف آواز بلند کریں۔
صدر کا کہنا تھا کہ انسانیت کو اس وقت شدید چیلنجز کا سامنا ہے ، سیکورٹی خدشات، دہشتگردی اور پھر یہ عالمی وبا نے دنیا میں امن کو نایاب بنا دیا ہے۔
انہوں نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم دنیا تنازعات، غربت، بیماریوں اور پناہ گزینوں کے بحرانوں کا شکار ہے جس میں اسلاموفوبیا اور ثقافتی نسل پرستی کا بھی اضافہ ہو گیا ہے۔
صدر نے ہمیشہ کی طرح اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کے 5 مستقل ممبران کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "دنیا ان پانچ ممالک سے زیادہ بڑی ہے ” صدر ایردوان نے کہا کہ عالمی ناانصافی کی طرف توجہ دلانا ہمارا مقصد ہے۔
صدر نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہر شعبے میں نوجوانوں کا کردار اہم ہے اور مجھے ا مید ہے کہ نوجوان نسل رنگ، نسل اور فرقے کو بنیاد بنا کرتفرقے کا شکار نہیں ہوں گے۔