صدر ایردوان نے اقتصادی تعاون تنظیم سے غزہ پر اسرائیل کے حملے کے خلاف آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
صدر ایردوان نے ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں اقتصادی گروپ کے 16ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہم اقتصادی تعاون تنظیم کے طور پر، آج مسلمان ہونے کے ناطے مل کر اپنی آوازیں نہیں اٹھاتے تو پھر آخر ہم کس وقت کا انتظار کر رہے ہیں۔
ترک رہنما کا کہنا تھا کہ اسرائیل سکولوں، مساجد، گرجا گھروں، ہسپتالوں پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے اور تمام انسانی اقدار کو کچل رہا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں بے دردی سے ہلاک ہونے والے تقریباً 11,000 افراد میں سے 73 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔
صدر ایردوان نے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے بارے میں خاموش رہنے پر امریکہ اور مغرب کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
محصور غزہ کے انکلیو کے لیے انسانی امداد کے بارے میں سدر ایردوان نے کہا کہ ترکیہ نے اب تک قاہرہ کی مدد سے مصر کے العریش ہوائی اڈے پر 230 ٹن انسانی امداد لے کر 10 طیارے بھیجے ہیں۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر کو فلسطینی گروپ حماس کے سرحد پار حملے کے بعد سے غزہ کی پٹی پر مسلسل فضائی اور زمینی حملے شروع کر دیے ہیں۔
فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق کم از کم 10,569 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 4,324 بچے اور 2,823 خواتین شامل ہیں۔
تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 1,600 کے قریب ہے۔
