ترک قبرصی کبھی بھی اقلیت نہیں ہوں گے، ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترک جمہوریہ شمالی قبرص کے حقوق کا تحفظ جاری رکھے گا۔
صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ترک قبرصی باشندوں کے جائز مطالبات، جو جزیرے کے قدیم اور بنیادی عنصر ہیں، واضح اور قطعی ہیں۔ ترک قبرصی کبھی بھی اقلیت نہیں رہے اور نہ کبھی ہوں گے۔ جو لوگ اسکو نقصان پہچانے کا ارادہ رکھتے ہیں وہ ہر گز کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔
ایردوان نے 28 مئی کو دوبارہ منتخب ہونے کے بعد ملک کے اپنے پہلے دورے کے دوران TRNC کے صدر ایرسن تاتار کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا۔انکا کہنا تھا کہ میں اس گروپ کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ اپنے جنون کو ایک طرف رکھیں اور جزیرے کی حقیقتوں کا سامنا کریں۔
ایردوان نے مزید کہا کہ اگر فریقین کو مذاکرات کی میز پر واپس آنا ہے تو یہ TRNC کی تسلیم کے ذریعے ہی ممکن ہو سکتا ہے
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم ترکیہ اور شمالی قبرص کی ترک جمہوریہ کے حقوق اور مفادات کا پختہ دفاع کرتے رہیں گے۔
ترکیہ کا روڈ میپ واضح ہے،صدر ایردوان نے مزید کہا کہ انقرہ چاہتا ہے کہ بحیرہ ایجیئن "امن کا سمندر” بنے۔
ترک قبرص کی کوششوں کے باوجود، یونانی فریق کے غیر سمجھوتہ اور زیادہ سے زیادہ نقطہ نظر کی وجہ سے نصف صدی سے زیادہ وقت ضائع ہو چکا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ "کوئی بھی مزید 50 سال کھونے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ترک قبرص کی مساوی بین الاقوامی حیثیت اور خودمختار مساوات کا اثبات، جو کہ ان کے مخصوص حقوق ہیں، ہمارے لیے ایک لازمی امر ہے۔
تاتار کے ساتھ ملاقات کے دوران ایردوان نے کہا کہ انہوں نے دو طرفہ تعلقات اور قبرص اور مشرقی بحیرہ روم کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
اپنی طرف سے، تاتار نے کہا کہ یہ "بہت معنی خیز” ہے کہ ایردوان اپنا پہلا دورہ TRNC میں کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ دنیا کی تمام ریاستوں کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ آپ ہمیشہ TRNC کا خیال رکھتے ہیں۔
خطے میں حالیہ پیش رفتوں کے بعد، جیسا کہ جاری روس-یوکرین جنگ، تاتار نے کہا کہ بلیو ہوم لینڈ اور TRNC کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلیو ہوم لینڈ اب محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ ترک قبرصی عوام، اپنی خودمختاری کے حق اور وجود کی جدوجہد کے ساتھ، ہمیشہ اپنے وطن جمہوریہ ترکیہ کے ساتھ ہم آہنگ رہتے ہیں۔
تاتار نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صرف خودمختار مساوات کی بنیاد پر فریقین کے درمیان مذاکرات ہو سکتے ہیں۔
