ترکیہ کے مشہور ڈراموں کے مداح اب صرف کہانیوں اور کرداروں کے ہی نہیں بلکہ ان ڈراموں کے خوبصورت مقامات کے بھی دلدادہ ہو چکے ہیں۔ استنبول کے بوسفرس کے کنارے واقع تاریخی محل نما عمارتیں، پتھروں سے بنی تنگ گلیاں اور بحیرۂ اسود کے سرسبز پہاڑی علاقے سیاحوں کو اپنی جانب کھینچ رہے ہیں۔
"عشق ممنوع”، "کارا پرا عشق”، "بنبیر گجے” اور "چکور” جیسے ڈراموں کی شوٹنگ جہاں ہوئی، وہ مقامات آج دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کے لیے خاص کشش رکھتے ہیں۔ استنبول کے علاقے سارییر میں واقع وہبھی کوچ کا تاریخی محل، جہاں "عشق ممنوع” فلمایا گیا، اب ایک میوزیم کی شکل اختیار کر چکا ہے۔
اسی طرح "چکور” اور "ازل” جیسے مقبول ڈراموں نے پرانی تہذیبی گلیوں والے علاقے بلات (Balat) کو عالمی شہرت دی۔ دوسری جانب ماضی کے عثمانی دور پر مبنی سیریز جیسے "ارطغرل غازی” اور "استقلال عثمان” کی شوٹنگ کے لیے بوزداغ فلم اسٹوڈیوز میں قدیم قلعے اور قبائل کے خیمے قائم کیے گئے ہیں، جو اب سیاحوں کے لیے کھلے ہیں۔
جنوب مشرقی شہر ماردین کی سنہری پتھروں سے بنی عمارتیں اور تنگ گلیاں ڈراموں "سیلا” اور "ہرکائی” کے ذریعے ناظرین کے دلوں میں جگہ بنا چکی ہیں، جب کہ کپادوکیہ کے پہاڑی مناظر اور روایتی پتھریلے مکانات "عاشق و ماوی” اور "اسملی کوناک” جیسے ڈراموں کی وجہ سے عالمی سطح پر مشہور ہوئے۔
بحیرۂ اسود کے خطے کی سرسبز وادیوں اور بلند پہاڑوں کو "سن انلت کارادنز” جیسے ڈراموں نے دنیا کے سامنے پیش کیا، جس سے ان علاقوں میں سیاحت کو بھی فروغ ملا۔
یوں ترکیہ کے ڈرامے نہ صرف اسکرین پر کہانیوں سے ناظرین کو مسحور کر رہے ہیں بلکہ حقیقی زندگی میں بھی لاکھوں سیاحوں کو ان مقامات کی سیر کے لیے ترکی آنے پر آمادہ کر رہے ہیں۔
