
ترک صدر ایردوان نے نماز جمعہ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا اگر طالبان نے بات چیت پر آمادگی ظاہر کی تو مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔
صدر کا کہنا تھا کہ 20 سال تک مغربی اور اسلامی ممالک نے افغانستان کو نظرانداز کیے رکھا ہے۔ لیکن ترکی افغانستان کی تعمیر نو میں ہر ممکن مدد کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکی نے اب تک اپنے تمام وسائل اور بہترین صلاحیت کے ساتھ افغانستان کے انفراسٹرکچر کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالا ہے اور مستقبل میں بھی یہ عمل جاری رکھا جائے گا۔
صدرایردوان نے میڈیا کو بتایا کہ ترکی 3 لاکھ سے زائد غیر رجسٹرڈ شدہ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔
طالبان نے 15 اگست کو کابل میں داخل ہو کر موجودہ حکومت کا تختہ الٹ دیا اور اپنی نئی حکومت قائم کر دی۔