بحیرہ اسود کے کنارے ترکیہ کے صوبے ترابزوں میں صدیوں پرانی آرتھوڈوکس مسیحیوں کی قدیم خانقاہ سمیلا تاریخ میں پہلی مرتبہ عام افراد کیلئے کھول دی گئی ہے۔
خانقاہ کی بحالی پر 6بر س کا طویل عرصہ لگا۔
خانقاہ میں چیپل ، راہبوں کے حجرے اور تہہ خانے خاص طور پر سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن رہے ہیں۔
بحالی کے دوران ایک خفیہ چیپل کا انکشاف ہوا۔
جہاں تک پہنچنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
حکام کے مطابق خفیہ چیپل کو بھی جلد ہی سیاحوں کیلئے کھول دیا جائےگا۔
جو افراد اس خانقاہ کی سیر کرنا چاہتے ہیں وہ گاڑیوں کے ذریعے پارکنگ لاٹ تک پہنچ سکتے ہیں۔
ا س مقام سے خانقاہ تک انہیں ایک کلومیٹر پیدل سفر کرنا پڑے گا۔
جو کہ سطح سمندر سے 1200میٹر بلندی پر واقع ہے۔
خانقاہ کی بحالی کا کام 2016میں شروع کیا گیا ۔
اس خانقاہ کو گریک آرٹھوڈوکس مونیسٹری آف ورجن میری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
اس خانقاہ کو چوتھی صدی کے آخر میں دو راہبوں نے تعمیر کیا تھا۔
