
صدر رجب طیب ایردوان نے شرح سود میں غیر معمولی اضافے پر ترک مرکزی بینک کے گورنر ناجی آبال کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا۔ پروفیسر شہاب کاوجی اوغلو کو نیا گورنر مقرر کر دیا گیا ہے۔
ترکی میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور ٹرکش لیرا کی گرتی ہوئی قیمتوں کو روکنے کے لئے مرکزی بینک کی مالیاتی کمیٹی نے منگل کو شرح سود 2 فیصد بڑھا کر 19 فیصد کر دی تھی۔
صدر ایردوان نے گذشتہ سال نومبر میں سابق وزیر خزانہ ناجی آبال کو گورنر مقرر کیا تھا۔ توقع تھی کہ صدر ایردوان کی نئی معاشی ٹیم صورتحال کو بہتر بنانے میں کامیاب ہو جائے گی لیکن ناجی آبال نے نومبر سے اب تک شرح سود میں 8.75 فیصد کا غیر معمولی اضافہ کر دیا۔ صدر ایردوان پہلے ہی شرح سود میں کمی چاہتے تھے لیکن معاشی ٹیم بھی کچھ خاص کامیابی حاصل نہ کر سکی۔ نہ ہی مہنگائی کم ہوئی اور نہ ہی ٹرکش لیرا کی قیمت میں خاص بہتری آ سکی۔
گورنر کی تبدیلی کے صدارتی حکم نامے کے بعد ناجی آبال نے صدر ایردوان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ سینٹرل بینک کی گورنرشپ ملنے پر صدر ایردوان کے مشکور تھے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی برطرفی پر کوئی ملال نہیں ہے اور امید ہے کہ نئے گورنر حالات کو بہتر بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
ترک سینٹرل بینک کے نئے گورنر شہاب کاوجی اوغلو صدر ایردوان کی جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے سابق رکن پارلیمنٹ ہیں۔ وہ ایک معاشی ماہر ہیں۔ وہ دو سرکاری بینکوں ہاک بینک اور واقف بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل رہے۔ اس کے کئی نجی بینکوں میں اعلیٰ عہدے پر بھی کام کر چکے ہیں۔
نئے گورنر شہاب کاوجی اوغلو سینٹرل بینک کی مالیاتی پالیسی پر اکثر تنقید کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب دنیا بھر میں شرح سود گر رہی ہے تو پھر ترکی میں شرح سود کیوں بڑھائی جا رہی ہے؟
شہاب اوغلو شرح سود بڑھانے کی پالیسی کے مخالف رہے اور صدر ایردوان کی اس پالیسی کی حمایت کرتے رہے کہ شرح سود بڑھنے سے مہنگائی کو کنترول نہیں کیا جا سکتا۔
حالیہ پانچ برسوں میں شہاب کاوجی اوغلو ٹرکش سینٹرل بینک کے پانچویں گورنر ہیں۔ جولائی 2019 میں صدر ایردوان نے سینٹرل بینک کے گورنر مراد چتین کایا کو شرح سود میں کمی لانے میں ناکامی پر برطرف کیا تھا۔