
ترکی پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے نکالنے میں سفارتی مدد دیتے ہوئے خود چار ماہ کیلئے ایف اے ٹی ایف کی نگرانی میں آ گیا ، یہ نگرانی ختم کرنے کا فیصلہ فروری2022 ء میں ایف اے ٹی ایف اجلاس میں ہوگا ۔
ایف اے ٹی ایف کے صدر مارکوس پلیئر نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے مشکوک ممالک کی حمایت کرنے والے ممالک خود بھی مشکوک ہوجاتے ہیں ،اس حوالے سے ہمیں ترکی میں بھی منی لانڈرنگ کے خلاف قوانین پر عمل در آمد تسلی بخش نظر نہیں آ رہا ، اس لیے ترکی کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اسے قوانین پرعمل درآمد کو بہتر کر کر کے دکھانا ہوگا ، مارکوس پلیئر نے کہا، زمبابوے نے اس حوالے سے بہتر کارکردگی دکھائی ، ماریشیئس نے اس حوالے سے مکمل عملدرآمد کر کے دکھایا جس پر اسے گرے لسٹ سے نکال دیا ہے۔