دوحہ — صدرِ ترکیہ رجب طیب ایردوان نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکیہ نے گزشتہ ڈیڑھ سال سے اپنے تمام تجارتی لین دین روک رکھے ہیں، جس سے سالانہ تقریباً 9.5 ارب ڈالرز کا نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ قربانی ترکیہ نے مسلم امہ کے ساتھ یکجہتی اور مشترکہ موقف کے اظہار کے لیے دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشی نقصان کے باوجود ترکیہ اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے اور عرب و اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر خطے کے تحفظ اور سلامتی کے لیے کھڑا ہے۔
صدر ایردوان نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں صرف الفاظ کافی نہیں بلکہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اجلاس میں شریک ممالک پر زور دیا کہ وہ ایک مشترکہ معاشی اور سیاسی لائحہ عمل ترتیب دیں تاکہ امہ کے اجتماعی مفادات کا دفاع کیا جا سکے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ترکیہ اپنے تمام وسائل اور صلاحیتوں کے ساتھ نہ صرف قطر بلکہ ہر اس برادر ملک کے شانہ بشانہ ہے جو دباؤ اور جارحیت کا شکار ہے۔
