پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں ترک ایکسپورٹرز ایسوسی ایشنز ایکسپو کا انعقاد کیا گیا جس میں تقریبا 20 ایکسپورٹ یونینز نے حصہ لیا۔
ایکسپو میں ایسوسی ایشنز کی جانب سے مختلف ترک مصنوعات کی نمائش کی گئی ۔ ایکسپو میں انقرہ میں تعینات پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنیداور کاروباری شخصیات سمیت متعدد شہریوں نے بھی شرکت کی۔ ڈاکٹر یوسف جنید نے اسٹالز کا وزٹ کیااور ایکسپورٹرز سے تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر ترکیہ اردو سے بات کرتے ہوئےسفیر یوسف جنید نے کہا کہ 2024 میں ترکیہ اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم 1.4 ارب ڈالر تھا جو 2023 کے مقابلے میں 33 فیصد زیادہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے مطابق یہ اب بھی بہت کم ہے کیونکہ دونوں ممالک کی تجارتی صلاحیت بہت زیادہ ہے۔ مستقبل کے لیے رکھے گئے ہدف کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے 2026 تک 5 بلین ڈالرکی تجارت کا ہدف رکھا ہے۔

ڈاکٹر یوسف جنیدنےمزید بتایا کہ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان 2023 میں ٹریڈ اینڈ گڈ ایگریمنٹ ہوا جس سے تجارت میں بہتری آئی۔ان کا کہنا تھا کہ 2026 کے آغاز میں اس معاہدے کا دوسراحصہ طے ہوگا جس میں ٹیرف لائن بڑھایا جائے گا۔ پچھلے معاہدے میں دونوں ممالک نے ٹیرف لائن پر رعایت دی تھی لیکن اگلے سال یہ بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ سال صدر ررجب طیب ایردوان کے پاکستان دورے کے دوران یہ فیصلہ ہوا کہ دونوں ممالک اپنے ایکسپورٹرز کے ذریعے ایک دوسرے کے ملک جا کر اپنے پراڈکٹس کی نمائش کریں گے اور یہ ایکسپو اسی کے تحت منعقد کیا گیا ہے۔پاکستانی مصنوعات کی ترکیہ میں نمائش سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر آئندہ سال مارچ میں استبول میں نمائش کا انعقاد کیاجائے گا۔

ڈاکٹر یوسف جنیدنے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں ممالک ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں ہیں ، چاہے سیلاب ہو یا زلزلہ، ہم نے ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ بھرپور تعاون کیا ہے۔
تعلیم کے شعبے میں بڑھتےہوئے تعاون پر ڈاکٹر یوسف جنید نے کہا کہ بہت زیادہ پاکستانی طلباء ترکیہ میں تعلیم حاصل کر رہےہیں اور اب پاکستان نے بھی ترک طلباء کو اسکالرشپس دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔

آخر میں ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ اور پاکستان ہر شعبے میں باہمی تعاون میں آگے بڑھ رہے ہیں اور مستقبل میں یہ تعاون مزید بڑھے گا۔
															