turky-urdu-logo

ترکیہ ٹرمپ کی زیرِ قیادت امن معاہدہ پر ثالثی مذاکرات میں شامل



انقرہ / دوحہ — مشرقِ وسطیٰ میں امن کے امکانات کو آگے بڑھانے کے لیے ترکیہ نے باضابطہ طور پر امریکہ کی ثالثی کوششوں میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ اس سلسلے میں ترکیہ کے انٹیلی جنس سربراہ ابراہیم قالن قطر پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ امن منصوبے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس مذاکراتی عمل میں خطے کی موجودہ کشیدگی، فلسطین اور اسرائیل تنازعے کے حل، اور ترکیہ کے مؤقف کو سامنے رکھتے ہوئے ممکنہ فریم ورک پر غور کیا جائے گا۔ ترکیہ کا کہنا ہے کہ وہ ایسے کسی بھی اقدام کی حمایت کرے گا جو خطے میں پائیدار امن، خودمختاری اور علاقائی استحکام کو یقینی بنائے۔


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر اجلاس سے قبل اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ ذاتی طور پر ترکیہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات بہتر بنانے کے لیے کام کریں گے۔ ان کے مطابق امریکہ خطے میں دشمنی اور کشیدگی کے بجائے تعاون اور مفاہمت کی راہیں کھولنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔


اس حوالے سے اسرائیلی چینل 14 نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی قیادت خطے میں ایک نیا امن معاہدہ ترتیب دینے پر غور کر رہی ہے، جس کے تحت ترکیہ اور اسرائیل کے تعلقات کو نئی جہت دینے کے ساتھ ساتھ فلسطین کے مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوششیں تیز کی جائیں گی۔


سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ترکیہ کی شمولیت اس امن عمل کو نئی تقویت دے گی کیونکہ ترکیہ خطے میں نہ صرف ایک اہم جغرافیائی اور عسکری طاقت ہے بلکہ مسلم دنیا کے بڑے حصے کی آواز بھی سمجھا جاتا ہے۔


Read Previous

پاک ترک معارف کی طالبہ عنقہ نور کی بڑی کامیابی، ٹیکنو فیسٹ 2025 میں "کمرشلائزیشن پوٹینشل ایوارڈ” جیت لیا

Read Next

پی آئی اے کا کینیڈا کے لیے فلائٹ آپریشن 30 ستمبر سے بحال کرنے کا اعلان

Leave a Reply