
افغانستان کے مسئلے پر ٹرائیکا پلس کا اجلاس اگلے مہینے قطر میں منعقد ہو گا ۔ روسی حکام کے مطابق روس ، چائنہ ، امریکہ اور پاکستان کے نمائندگان کا اجلاس افغانستان میں جنگ اور خطے کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے ۔
افغانستان کے لئے روسی صدر کے نمائندے ضمیر کابلوو نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ 11 اگست کو ہونے والے اجلاس میں افغان صورتحا ل کے علاوہ چین میں افغانستان کے نو منتحب نمائندے یو چاؤ یونگ سے ملاقات بھی ہمارا مقصد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یو چاؤ یونگ حا ل ہی میں افغانستان کے نمائندے نامزد ہوئے ہیں میری ان سے زیادہ جان پہچان نہیں ہے ۔ امید ہے 11 اگست کو قطر میں ان سے ملاقات ہو گی ٹرائیکا پلس اجلا س میں بھی اور دوطرفہ سطح پر بھی۔
ضمیر کابلوو نے کا کہنا تھا کہ افغانستان میں اس وقت سب سے اہم جنگی بندی اور طالبان اور افغان حکومت کے مابین مذاکرات کی بحالی ہے۔ اتحادی حکومت کا قیام اور قبل از وقت انتحابات بھی ناگزیر ہیں۔
روسی نمائندے نے رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت کو ایک سال قبل ہی طالبان سے مذاکرات کا آغاز کر دینا چائیے تھا۔ اس وقت ان کے پاس ملٹری قوت موجود نہیں تھی ا ب ان کی پوزیشن مستحکم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے باوجود طالبان نے افغانستان کے نصف حصے پر قبضہ کر لیا ہے وہ حکومت کا تحتہ الٹنا نہیں چاہتے۔
ضمیر کابلوو نے نے کسی تنؓظیم کا نام لیے بنا کہا کہ دہشت گرد تنظیم دوبارہ موقع سے فائدہ اٹھا کر ملک میں اپنے قدم جمانے کی کوشش کرے گی۔