
صدر رجب طیب ایردوان کے ترجمان ابراہیم کالِن نے استنبول کے دولماباشے صدارتی محل میں افغانستان کے لئے امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد سے ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں نے استنبول میں آئندہ ماہ ہونے والے افغان حکومت اور طالبان کے امن مذاکرات کے حوالے سے بات چیت کی۔ اس موقع پر افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکہ اور ترکی نے فیصلہ کیا کہ قطر کے دارالحکومت دوحا میں جاری امن مذاکرت کو استنبول میں آگے بڑھایا جائے گا۔ اس بات کی پوری کوشش کی جائے گی کہ فریقین افغانستان میں دیرپا امن کے لئے کسی ایک نقطے پر متفق ہو سکیں۔
دونوں رہنماأں کی ملاقات میں امید ظاہر کی گئی کہ استنبول میں ہونے والے مذاکرات افغانستان میں امن کا پیش خیمہ ثابت ہوں گے۔
ترکی کا موقف ہے کہ استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں تمام فریقین مثبت تجاویز کے ساتھ شریک ہوں تاکہ دہائیوں سے جاری افغان جنگ کے خاتمے کی راہ ہموار ہو سکے۔
واضح رہے کہ آئندہ ماہ استنبول میں ہونے والے مذاکرات کی نگرانی اقوام متحدہ کرے گی جس میں پاکستان، ایران، چین، روس، ترکی، امریکہ اور بھارت بھی شامل ہوں گے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ایک سیاسی حل تلاش کیا جائے گا۔ ترکی نے واضح کیا ہے کہ امن مذاکرات میں صرف اور صرف افغان عوام کے مفاد کو ترجیح دی جائے گی اور کسی خاص گروہ یا جماعت کی حمایت نہیں کی جائے گی۔
اس موقع پر ترکی میں امریکی سفیر ڈیوڈ سیٹرفلیڈ بھی موجود تھے۔