turky-urdu-logo

جی ۔20ممالک کےوزرائے خارجہ کا دو روزہ اہم اجلاس آج ہو گا

جی ۔20ممالک کےوزرائے خارجہ کا دو روزہ اہم اجلاس تنظیم کے موجودہ صدر انڈونیشیاکی میزبانی میں شروع ہورہا ہے۔ “ایک ساتھ زیادہ پرامن، مستحکم اور خوشحال دنیا کی تعمیر” کے موضوع کے تحت یہ اجلاس ایک اسٹریٹجک فورم کے طور پر کام کرے گا۔جس میں عالمی بحالی کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔

جی ۔20ممالک کےوزرائے خارجہ کا اجلاس دو سیشنز پر مشتمل ہے۔ کثیرالجہتی کو مضبوط بنانے کے بارے میں پہلا سیشن عالمی تعاون کو مضبوط بنانے اور ممالک کے درمیان باہمی اعتماد کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ اقدامات کی تلاش کے ساتھ ایسا ماحول پیدا کرے گا جس سے عالمی استحکام، امن اور ترقی میں مدد ملے گی۔

اس سیشن کے دوران دو مہمان مقررین میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹیرس اور کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر جیفری سیکس شامل ہیں۔ وہ موجودہ جغرافیائی سیاسی صورتحال میں کثیرالجہتی اصولوں اور فورمز کو تقویت دینے پر اپنے خیالات کاااظہار کریں گے۔

خوراک اور توانائی کے بحران پر دوسرے سیشن میں غذائی عدم تحفظ، کھاد کی قلت، اور عالمی اجناس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔

اجناس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور عالمی سپلائی چین میں خلل نے ترقی پذیر ممالک کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے۔چنانچہ جی۔20 کا اقتصادی فورم جو دنیا کے مختلف خطوں کی نمائندگی کرتا ہے، پائیدار سماجی و اقتصادی حل تلاش کرنے کے لیے اس مسئلے پر جامع بحث کرے گا۔

اس سیشن میں تین مہمان مقررین کو مدعو کیا گیا ہے جن میں ڈیوڈ بیسلی (ڈبلیو ایف پی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر)، ڈامیلولا اوگمبے(اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندہ برائے پائیدار توانائی سب کے لیے اور یو این۔انرجی کے شریک چیئر)، اور عالمی بنک کی منیجنگ ڈائریکٹر ماری پنگیسٹوشامل ہیں۔

وہ اس بات پر بصیرت ڈالیں گے کہ کس طرح تنازعات عالمی ترقی اور معیشت کو متاثر کرتے ہیں۔

انڈونیشیا میں ہونے والے اس اجلاس کے دوران سائیڈ لائنز پر رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ اپنے ہم منصبوں کے ساتھ اہم ملاقاتیں بھی کریں گے۔ جن میں امریکہ ، ترکیہ ،روس، چین ،جاپان اور میزبان انڈونیشیا سمیت دیگر رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ شامل ہیں تاہم روس ۔یوکرین جنگ کے تناظر میں اجلاس کے دوران امریکہ اور روس کی وزرائے خارجہ کی ملاقات کو خارج از امکان قرار دیا جا رہاہے۔

Read Previous

آبادی کے لحاظ سے ترکیہ 195 ممالک کی فہرست میں 18ویں نمبر پر موجود

Read Next

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے استعفیٰ دے دیا

Leave a Reply