turky-urdu-logo

انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے دورہ پاکستان سے دستبرداری کا فیصلہ کر لیا

انگلینڈ نے آئندہ ماہ دورہ پاکستان سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں ہم نے انتہائی ہچکچاہٹ کے ساتھ خواتین اور مرد دونوں ٹیموں کے دورہ پاکستان سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔

انگلینڈ کی ٹیم کو دو ٹی20 میچوں کی سیریز کے لیے آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرنا تھا۔

انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ رواں سال کے اوائل میں ہم نے اکتوبر میں ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان میں دو ٹی20 میچ کھیلنے پر آمادگی ظاہر کی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ خواتین ٹیم کے مختصر ٹور کی بھی منظوری دی تھی۔

اس سلسلے میں بتایا گیا کہ انگلش کرکٹ بورڈ نے اس ہفتے کے اختتام پر خواتین اور مردوں کی ٹیموں کے ان اضافی میچز کے حوالے سے اجلاس طلب کیا اور ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہم نے ہچکچاہٹ کے ساتھ دونوں ٹیموں کی دورے سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ چند دن قبل ہی نیوزی لینڈ نے ون ڈے سیریز کے آغاز سے چند گھنٹے قبل دورہ پاکستان سیکیورٹی وجوہات کے سبب منسوخ کردیا تھا اور ہفتے کو نیوزی لینڈ کی ٹیم وطن واپس لوٹ گئی تھی۔

انگلش کرکٹ بورڈ نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کی ذہنی اور جسمانی صحت کی نگہداشت ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم جن موجودہ حالات سے گزررہے ہیں اس میں یہ مزید اہمیت اختیار کر جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خطے کا سفر کرنے کے حوالے سے بھی کچھ تحفظات ہیں اور ہمارا ماننا ہے کہ اگر ہم یہ دورہ جاری رکھتے ہیں تو اس سے ہمارے کھلاڑیوں پر دباؤ بڑھے گا جو پہلے کووڈ-19 کے پابندیوں کے ماحول سے نمٹنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ہمارے مردوں کے ٹی20 اسکواڈ کے حوالے سے مزید پیچیدہ صورتحال ہے، ہمارا ماننا ہے کہ ان حالات میں دورہ کرنا ٹی20 ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں مناسب نہیں جہاں اس ایونٹ میں بہترین کارکردگی دکھانا ہماری اولین ترجیح ہے۔

انگلش کرکٹ بورڈ نے کہا کہ ہم سمجھ سکتے ہیں کہ یہ فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے مایوس کن ہو گا جو ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کے لیے مستقل کوششوں میں مصروف ہے۔

ان کا کہنا تھا انگلش اینڈ ویلش کرکٹ کی جانب سے گزشتہ دو سیزنز کے دوران مکمل سپورٹ دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ہم فیصلے سے پاکستان کرکٹ پر مرتب ہونے والے اثرات پر بہت معذرت خواہ ہیں اور ہماری اصل توجہ 2022 میں اصل دورے کا وعدہ پورے کرنے پر مرکوز ہے۔

Read Previous

ترکی کی نئی 8*8 وہیکل

Read Next

ترک صدر ایردوان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس سے خطاب

Leave a Reply