turky-urdu-logo

ترک پارلیمنٹ کی آئینی کمیٹی نے انتخابی قواعد و ضوابط میں ترامیم کی منظوری دے دی

ترک پارلیمنٹ کی آئینی اصلاحات کمیٹی نے انتخابی قواعد و ضوابط میں ترامیم کے مسودہ قانون کی منظوری دے دی ہے۔ جس میں انتخابی حد کو 10 فیصد سے کم کرکے 7 فیصد کرنے سمیت دیگر ترامیم شامل ہیں۔
ترک پارلیمنٹ کی آئینی کمیٹی نے اس ماہ کے شروع میں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پارٹی) اور نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی (ایم ایچ پی) کے پیش کردہ مسودے کی منظوری دے دی ہے۔ کمیٹی نے مسودے پر بحث کرنے میں کل 17 گھنٹے گزارے۔ اے کے پارٹی ٹوکاٹ کے نائب یوسف بیازیت نے کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔
15 آرٹیکلز پر مشتمل یہ مسودہ اے کے پارٹی اور ایم ایچ پی کے مشترکہ دستخط سے ترک پارلیمنٹ میں پیش کیا گیاتھا۔اس مسودے میں سیاسی جماعتوں کے لیے پارلیمانی گروپ قائم کرنے کی شرط کو ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ وہ انتخابات میں انفرادی طور پر حصہ لے سکیں اور اس کے لیے پارٹیوں کو انتخابات سے چھ ماہ قبل 41 صوبوں میں تنظیم سازی مکمل کرنے کی ضرورت ہوگی۔
انتخابات سے پہلے ووٹروں کےپتے تبدیل کرنے پر بھی پابندی لگانے کی تجویز ہے۔ تاکہ مقامی انتخابات میں رشتہ داروں کو ووٹ دیا جائےاور “انتخابی نقل مکانی” کو روکا جا سکے۔ اس کے لئےگزشتہ سال میں ووٹر کا پتہ ہی اس کی رہائش گاہ تصور کیا جائے گا۔
جبکہ انتخابی بورڈ کے سربراہ کے انتخاب کے لیے تین اعلیٰ ترین انتخابی عہدیداروں کے درمیان قرعہ اندازی کی تجویز ہے۔

Read Previous

بھارت: واٹس ایپ پر یوم پاکستان کی مبارکباد دینے پر طالبہ گرفتار

Read Next

فیس بک 77 فیصد سے زائد چھوٹے اور درمیانے کاروباری اداروں کی آمدنی کا ذریعہ ہے،میٹا

Leave a Reply