ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان نے غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ نہ روکنے پر عالمی برادری کو تنقید کا نشانہ بنایا اور خطے میں جنگ کے پھیلنے والے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا۔
سیکورٹی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کا غزہ میں قتل عام اپنی سیاست کو بچانے کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنازع کے109 دن گزرنے کے باوجود یہ شرمناک بات ہے کہ بین الاقوامی برادری ابھی تک غزہ اور مغربی کنارے میں خونریزی کو روکنے میں ناکام ہے۔
فیدان نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ غزہ پہلے ایک کھلی جیل ہوا کرتا تھا۔ اب یہ ایک میدان جنگ ہے جہاں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اپنی سیاسی زندگی بڑھانے اور عام شہریوں کو قتل کرنے کے لیے فوجی آپریشن کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریش کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کونسل کے 15 ارکان کے سینئر وزراء اور سفیر شامل ہیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسرائیل سنگین جنگی جرائم کا ارتکاب کرتا ہے فیدان نے کہا کہ غزہ میں جاری ظلم کے ذمہ داروں کو جوابدہ ہونا چاہیے تاکہ وہ بین الاقوامی قانون اور قواعد پر مبنی نظم پر اعتماد بحال کریں۔
ترکیہ ان رپورٹس سے سنجیدگی سے فکر مند ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم نسل کشی کے مترادف ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فلسطینی عوام کو مزید نقصان سے بچانے کی بروقت کوشش ہے۔
															