turky-urdu-logo

صدرایردوان اور چینی صدر شن جن پنگ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات میں نئے دور کے آغاز پر اتفاق


آستانہ — شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان اور چین کے صدر شن جن پنگ کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی، جس میں دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے، خطے میں تعاون بڑھانے اور عالمی سطح پر مشترکہ مسائل کے حل کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے اقتصادی شراکت داری، تجارتی توازن میں بہتری، سرمایہ کاری کے نئے مواقع، توانائی کے منصوبوں اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ صدر ایردوان نے کہا کہ ترکیہ چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پُرعزم ہے اور دونوں ممالک کے عوامی و معاشی روابط کو آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔
چینی صدر شن جن پنگ نے ترکیہ کو ایک اہم شراکت دار قرار دیا اور کہا کہ چین ترکیہ کے ساتھ اقتصادی تعاون، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور علاقائی امن و استحکام کے لیے مشترکہ اقدامات کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ممالک کو عالمی چیلنجز جیسے ماحولیاتی تبدیلی اور عالمی تجارتی مسائل کے حل کے لیے قریبی تعاون کرنا چاہیے۔
مبصرین کے مطابق، یہ ملاقات ترکیہ اور چین کے تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہے، جو نہ صرف دوطرفہ اقتصادی اور سفارتی تعلقات کو مضبوط کرے گی بلکہ خطے میں سیاسی توازن اور استحکام میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔
پاکستانی تناظر میں دیکھا جائے تو ترکیہ اور چین کے بڑھتے ہوئے تعلقات خطے کے تزویراتی منظرنامے پر براہِ راست اثر ڈال سکتے ہیں۔ پاکستان چونکہ دونوں ممالک کا قریبی اتحادی ہے، اس لیے یہ تعاون سی پیک سمیت بڑے منصوبوں اور خطے میں تجارتی و سکیورٹی تعاون کو مزید تقویت دے سکتا ہے۔ اس پیش رفت سے پاکستان کے لیے بھی نئے سفارتی اور اقتصادی مواقع پیدا ہونے کا امکان ہے۔

Read Previous

ترکیہ نے اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی روابط ختم کر دیے، فضائی حدود اور بندرگاہیں بھی بند

Read Next

شہباز شریف اور نریندر مودی شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے لیے چین میں، معرکہ حق کے بعد پہلی بار آمنے سامنے ملاقات متوقع

Leave a Reply