یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی ترکیہ کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں، جہاں وہ روس–یوکرین جنگ کے حل کے لیے تعطل کا شکار امن مذاکرات کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کریں گے۔
ترکیہ، جو پہلے بھی دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات اور قیدیوں کے تبادلے میں اہم کردار ادا کر چکا ہے، ایک بار پھر سفارتی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔ توقع ہے کہ زیلنسکی اپنی ملاقاتوں میں جنگ بندی، قیدیوں کے تبادلے، بحیرہ اسود اناج راہداری اور انسانی امداد جیسے اہم نکات پر گفتگو کریں گے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان بارہا کہہ چکے ہیں کہ انقرہ جنگ کے خاتمے کے لیے ہر ممکن سفارتی کردار ادا کرنے کو تیار ہے، جبکہ یوکرین کی قیادت بھی ترکیہ کو ایک قابلِ بھروسہ ثالث سمجھتی ہے۔
زیلنسکی کا یہ دورہ خطے میں جاری تنازع کے سیاسی حل کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
