ماسکو / نئی دہلی — روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ پاکستان ایشیا میں روس کا ترجیحی شراکت دار ہے اور افغانستان میں استحکام کے لیے ایک اہم فریق کی حیثیت رکھتا ہے۔ ان کے مطابق چین اور روس دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کا کردار صرف جنوبی ایشیا تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ اسے مشرقِ وسطیٰ، وسطی ایشیا اور مغربی بحرِ ہند تک بڑھنا چاہیے۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ پاکستان کی فوجی صلاحیت، اسٹریٹیجک رسائی اور جغرافیائی اہمیت ایسے عوامل ہیں جو اسے خطے میں ایک فیصلہ کن حیثیت دیتے ہیں۔
بھارتی دفاعی تجزیہ کار پراوین ساہنی نے بھی اس حقیقت کا اعتراف کیا کہ پاکستان کا خطے میں اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے اور چین و روس جیسے بڑے طاقتور ممالک اس کے کردار کو وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔ ان کے بقول پاکستان نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ وسیع تر خطے کی سیاست اور اسٹریٹیجی میں ایک کلیدی کھلاڑی کے طور پر ابھر رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق روس اور چین کی یہ حمایت پاکستان کے لیے نئی سفارتی اور دفاعی راہیں کھول سکتی ہے، جو مستقبل میں خطے کی اسٹریٹیجک حرکیات پر گہرے اثرات ڈالیں گی۔