استنبول میں دو روز سے جاری بارشوں کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہو گئی ہے ۔ بارش سے متاثرہ علاقوں میں ٹریفک کی رفتار کو کم کر دیا گیا ہے
بارش سے سب سے زیادہ متاثر استنبول کا گنجان آباد علاقہ یسنیورت ہوا جہاں کی کل آبادی تقریباً دس لاکھ ہے ۔سیلاب کے باعث سڑکیں ، عمارتیں ،اور تہہ خانے والے مکانات مکمل طور میں پانی میں ڈوب گئے جبکہ لوگوں نے بپھرے ہوئے پانی کی وجہ سے بہہ جانے سے بمشکل جان بچائی۔
یسنیورت کے علاوہ دیگر علاقے بے اولو ، فاتح ، زیتن بورنو ، بحرام پاشا ، بیشک تاش میں بھی طوفانی بارش نے تباہی مچا دی
ترک عوام اپنے گھروں ،اور دکانوں سے پانی نکالنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں ۔بعض جگہ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ریت کےبھرے تھیلوں کا ڈھیر بھی لگایا ہے تاکہ سیلابی پانی سے مزید نقصان نہ ہو سکے
جبکہ پولیس اور حکام بارش میں پھنسے لوگوں کی مدد کرنے میں مصروف ہے ۔ پولیس حکام کا کہنا ہے بارش نے سب سے زیادہ نقصا ن پنار میں ہوا۔
ترک ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ پریذیڈنسی (AFAD)،نے 23 اگست کو طوفانی بارشوں کی وارننگ جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بارش کا یہ اسپل سیلاب کی صورت پیدا کرے گا
صوبے کے گورنر علی یریکایا نےمئیر استنبول میئر اکرام امام اوغلو کے ہمرا بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرین کے مسائل سنے اور ان کو مکمل طور پر حل کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی ۔
مئیر استنبول میئر اکرام امام اوغلو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے متاثرہ جگہوں کا دورہ کیا ہے اور ان جگہوں کے مسائل کو ختم کرنے کے لیے کام بھی کر رہے ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان طوفانی بارشوں کے باعث کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔
جبکہ ترک ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ پریذیڈنسی نے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے
انہوں نے شہریوں کو غیر ضروری سفر کرنے سے اجتناب کرتے ہوئے کہا کہ بارش کا یہ سلسلہ جمعہ تک جاری رہے گا شہری غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کریں یا اختیاطی تدابیر کے ساتھ گھر سے باہر نکلے .
