
قطری وزیر اعظم ، شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے شام کا دورہ کیا، جہاں دمشق ایئرپورٹ پر ان کا تاریخی استقبال کیا گیا، جس سے قطر اور شام کے درمیان تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہوا۔
دمشق میں پریس کانفرنس کے موقع پر قطری وزیر اعظم ، شیخ محمد بن عبدالرحمن نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ، وہ فوری طور پر بفر زون سے نکل جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ، اسرائیلی قبضہ ایک غیر زمہ دارانہ اقدام ہے ، اسرائیل کی جانب سے بفر زون پر قبضہ ناقابل قبول ہے اور اسے فورا ختم ہونا چاہیے۔
قطری وزیر اعظم نے جنگ زدہ شام کے بنیادی ڈھانچے کی بحالی کے لیے مکمل تعاون کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ، ہم شام کے بنیادی ڈھانچے کو فعال بنانے اور بجلی کے شعبے میں مدد فراہم کرنے کے لیے تکنیکی تعاون فراہم کریں گے۔ ہم اپنے شامی بھائیوں کے ساتھ مستقبل کی شراکت داری کے لیے ہاتھ بڑھاتے ہیں۔
قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ ،وزیر اعظم کا یہ دورہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ،قطر شام کے عبوری دور میں اسے مستحکم کرنے کے لیے مکمل تعاون فراہم کرے گا۔
یہ دورہ قطر کی جانب سے دمشق میں اپنے سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے کے بعد ہوا، جو 2011 میں بند کیا گیا تھا۔