turky-urdu-logo

پاکستان کے بڑے صوبے پنجاب کے ضمنی انتخاب ، تحریک انصاف کی جیت

پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے سے خالی ہونے والی 20 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی، مسلم لیگ (ن) کے مقابلے میں 15 نشستیں جیت لی ہیں۔

غیرسرکاری اور غیرحتمی نتائج کے مطابق پی پی- 167 لاہور میں پی ٹی آئی کے امیدوار کے شبیر گجر 40 ہزار 511 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جہاں مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے منحرف امیدوار نذیر چوہان 26 ہزار 472 ووٹ لے سکے۔

اسی طرح لاہور کے پی پی-158 میں بھی پی ٹی آئی کے میاں اکرم عثمان 37 ہزار 463 ووٹ حاصل کرکے جیت گئے۔

پی پی-158 لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار رانا احسن 31 ہزار 905 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی نے پی پی-83 خوشاب، پی پی-217 ملتان، پی پی-288 ڈیرہ غازی خان اور پی پی-202 ساہیوال میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے لاہور، بہاولنگر اور مظفرگڑھ میں کامیابی حاصل کی اور راولپنڈی کی نشست پر برتری حاصل ہے جبکہ لودھراں کی ایک نشست پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔

پنجاب کے 20 حلقوں کے ضمنی انتخابات میں پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بلاتعطل شام 5 بجے تک جاری رہا، اس دوران بعض مقامات پر لڑائی جھگڑوں کی اطلاعات بھی سامنے آئیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بتایا تھا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے مطابق جو لوگ پولنگ اسٹیشنز کے اندر پہلے سے موجود ہیں انہیں ووٹ ڈالنے دیا جائے گا، میڈیا کو پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے بعد غیر سرکاری نتائج نشر کرنے کی اجازت ہوگی۔

ای سی پی نے مزید بتایا تھا کہ ریٹرنگ افسر کے اعلان کرنے سے قبل تک وہ نتائج غیر سرکاری تصور کیے جائیں گے۔

ووٹنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد جب گنتی شروع ہوئی تو ساہیوال میں حلقہ پی پی 202 اور راولپنڈی میں حلقہ پی پی 7 میں اسٹینشز کے دروازے بند کر دیے گئے تھے۔

پنجاب اسمبلی کی جن 20 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے ہیں ان میں لاہور کی 4، جھنگ، لودھراں اور مظفر گڑھ کی 2، 2 جبکہ راولپنڈی، خوشاب، بھکر، فیصل آباد، شیخوپورہ، ساہیوال، ملتان، بہاولنگر، لیہ اور ڈیرہ غازی خان کی ایک، ایک نشست شامل تھی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی حتمی پولنگ اسکیم کے مطابق ان حلقوں میں مجموعی طور پر 45 لاکھ 79 ہزار 898 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں۔

ان 20 حلقوں میں کُل 3 ہزار 131 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، مردانہ پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 731، خواتین کے لیے 700 جبکہ 1700 مشترکہ پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

20 میں سے خاص طور پر 5 حلقوں میں فوج سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کسی بھی قسم کے پر تشدد واقعے سے بچنے کے لیے الرٹ رکھا گیا ہے، جن میں سے 4 لاہور میں اور ایک ملتان میں ہے۔

الیکشن کمیشن کی درخواست پر وزارت داخلہ نے 2 ہزار ایف سی اہلکار بھی سیکیورٹی کی صورت حال بہتر رکھنے کے لیے تعینات کر دیے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ جن حلقوں میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں وہاں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی درخواست پر سول آرمڈ فورسز کو تمام حلقوں میں تعینات کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حساس انتخابی علاقوں میں اضافی نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ رینجرز، فرنٹیئر کانسٹیبلری اور فوجی دستوں کو فوری رسپانس فورس کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔

Read Previous

ترکیہ: تاریخ میں پہلی مرتبہ صدیوں پرانی آرتھوڈوکس سمیلا عام افراد کیلئے کھول دی گئی

Read Next

پاکستانی وفد تجارتی امور پر گفتگو کے لیے آج کابل روانہ ہوگا

Leave a Reply