
ترکیہ کے صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہےکہ ترکیہ روس-یوکرائن جنگ پر مغرب کی روس مخالف پابندیوں میں شامل نہیں ہوگا۔
جاری ہونے والے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم روس کے حوالے سے ایک متوازن پالیسی اپنا ئے ہوئےہیں۔ اس لئے ہم روس پر پابندیاں نہیں لگا رہے ہیں اور نہ ہی ان میں شامل ہوں گے۔ ہمیں انفرادی کے ساتھ ساتھ عالمی مفادات کا خیال رکھنا چاہیے۔ اگر ہر کوئی پلوں کو برباد کر دے گا تو پھر روس کے ساتھ کون بات کرے گا؟ روس کے ساتھ اقتصادی تعلقات ایسے ہیں کہ پابندیاں ترکیہ کی معیشت کو روس کی نسبت زیادہ نقصان پہنچائیں گی۔ ہمارا پابندیوں کے معاملے پر واضح مؤقف ہے۔ مغرب نے اسے قبول نہیں کیا ہے۔مگر بہت سے مغربی ملک اس معاملے میں ہمارے ہم خیال ہیں۔