turky-urdu-logo

صدر ایردوان کی علوی رہنما احمد اوغورلو سے ملاقات، مسائل اور مطالبات پر گفتگو

ترکیہ کے صدر، رجب طیب ایردوان نے صدراتی کمپلیکس میں علوی برادری کے بزرگ مذہبی رہنما، احمد اوغورلو سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں اوغورلو نے صدر ایردوان کو علوی برادری کے مسائل اور مطالبات سے آگاہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق، ان مطالبات میں امام خطیب اسکولوں کی طرز پر علوی مذہبی رہنماؤں کی تربیت کے لیے اسکول قائم کرنا، اور سم ایوی (علویوں کی عبادت گاہ) کے عملے کے لیے ریاستی فنڈز سے اجرت کی ادائیگی شامل ہے۔ اوغورلو نے علوی ثقافت اور ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے اقدامات کعنے پر صدر ایردوان کا شکریہ ادا کیا۔ ایردوان نے ملاقات کے دوران بیوروکریٹس کو ان مطالبات پر فوری کارروائی کی ہدایت کی۔
احمد اوغورلو مشرقی صوبے، ارزنکان میں علوی برادری کے ایک بااثر رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں اور انہوں نے یکم جنوری کو اسرائیلی جبر کے خلاف فلسطینی عوام کی حمایت میں ایک بڑے جلسے کا انعقاد کر کے عوامی دل جیتے تھے۔
ایردوان کی قیادت میں 2022 میں علوی-بکتاشی ثقافت اور سم ایوی صدارتی ادارہ قائم کیا گیا تھا، تاکہ اس کمیونٹی کے مسائل کو دور کیا جا سکے۔ یہ ادارہ وزارت ثقافت و سیاحت کے تحت کام کرتا ہے اور اب تک کئی سماجی تنظیموں کی مدد کر چکا ہے۔ ادارے کا بنیادی کام سم ایوی کی مرمت اور دیکھ بھال کے اخراجات اور پانی و بجلی جیسے سہولیات کے بل ادا کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
علوی عقیدہ ایک منفرد ثقافتی و مذہبی امتزاج ہے، جو شیعہ اسلام، بکتاشی صوفی روایت اور اناطولیہ کی عوامی ثقافت پر مشتمل ہے۔ ترکیہ میں علوی کمیونٹی کی تعداد تقریبا2 کروڑ ہے، حالانکہ اس حوالے سے سرکاری اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔
علوی برادری طویل عرصے سے اپنی شناخت کے سرکاری اعتراف، سم ایوی کی قانونی حیثیت، فنڈنگ اور لازمی مذہبی تعلیم سے استثنا جیسے مسائل پر آواز اٹھاتی رہی ہے۔ 2002 کے بعد سے، ایردوان کی حکومت کے دوران 80سے 90 فیصد سم ایوی تعمیر کیے گئے۔ 2022 میں سم ایوی کو باقاعدہ حیثیت دینا ایک اہم پیش رفت تھی، جس میں انہیں بلدیاتی اداروں سے رعایتی یا مفت پانی حاصل کرنے کا حق دیا گیا۔
2009میں علوی برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے پہلی بار ‘علوی انیشیٹیو’شروع کیا گیا تھا، جس میں اس وقت کے وزیر اعظم ایردوان نے علوی رہنماؤں کے ساتھ کئی ورکشاپس منعقد کیں۔ تاہم، 2021 کے بعد سے علوی برادری کے مسائل کو مزید سنجیدگی سے لیا جانے لگا اور 2022 میں سم ایوی صدارتی ادارے کے قیام کے بعد ٹھوس اقدامات کیے گئے۔

Read Previous

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مصنوعی ذہانت  کے شعبے میں 500 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان

Read Next

اب ہم غزہ کی تعمیر نو پر توجہ مرکوز کریں گے: حاقان فیدان

Leave a Reply