turky-urdu-logo

صدر ایردوان کی غیر ملکی سفیروں کے ساتھ افطاری

صدر ایردوان نے انقرہ میں سفیروں کے ساتھ افطاری کی۔

افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہماری قوم کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔11 ہزار 3 سو 20  اہلکاروں  کے ساتھ 90 ممالک نے ترکیہ کی مدد کی۔

صدر ایردوان کا قرآن مجید پر حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ  قرآن پاک کونذرِ آتش  کرنے  کی مکروہ کوششیں کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہیں اور انہیں معاف نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک واضح اور نفرت انگیز جرم ہے۔ جو لوگ آزادی اظہار کی آڑ میں قرآن پاک کو نذر آش کرنے کی اجازت دیتے ہیں وہ جمہوریت اور آزادی کے تصورات کو مجروح کر رہے ہیں۔

اس قسم کی حرکات سے  نہ صرف تقریباً 2 ارب لوگوں کو تکلیف پہنچی ہے بلکہ انہیں غصہ دلانے پر اکسایا جاتا ہے۔

انہوں نے  دہشت گردی کے خلاف  جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  وہ دہشت گردی کی تمام شکلوں کے خلاف جنگ، خاص طور پر PKK، PYD، YPG، فیٹو اور داعش کے خلاف بلا تفریق جنگ جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ  وہ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کو لفظوں کے کھیل، سفارتی اور فوجی چالوں سے پنپنے کی کوششوں سے آگاہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب وقت آئے گا، یقیناً ہم انہیں ان  سب چیزوں کو   مذاکرات کاروں کے سامنے رکھیں گے۔ ہم کسی کو بھی دہشت گردی  کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔  ہم ملک میں   دہشت گردی کے خطرات کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی پالیسی  پر عمل درآمد جاری رکھیں گے۔

Read Previous

ترکیہ کا اسرائیلی فورسز کے مسجد اقصیٰ پر حملے کے خلاف شدید رد عمل

Read Next

ترکیہ کا سپر سونک میزائل فضائی، زمینی اور بحری تینوں حملوں میں کار آمد

Leave a Reply