صدر ایردوان نے عید الفطر کی نماز استنبول کی جامع مسجد آیا صوفیہ میں ادا کی۔
عید الفطر کی نماز کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ایردوان نے عید کی مبارکباد دی اور کہا کہ ہم زلزلے سے متاثرہ اپنے لوگوں کے لیے اللہ سے دعا گو ہیں۔زلزلہ زدہ علاقوں میں ہمارے شہریوں کو رمضان المبارک میں فراموش نہیں کیا گیا۔ہم ان کے لیے نئے مکانات بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔تمام ریاستی ادارے،این جی اوز ان خطوں میں زندگی کو معمول پر لانے کے لیے سرگرم ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ صدی کی مشکلات کا سامنا ترکیہ نے مل کر کیا ہے اور آگے بھی یہ اتحاد ایسے ہی قائم رہے گا۔
قدرتی گیس سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ توانائی اور قدرتی وسائل کی وزارت کسی بھی شہر یا ضلع کو قدرتی گیس کے بغیر نہیں چھوڑیں گے۔ ریزرو کی مقدار اور پیداوار کو بڑھانے کے لیے زلزلے کی تحقیق اور ڈرلنگ کا کام جاری ہے۔

ترکیہ کی آٹوموبائل توگ کے بارے میں پوچھے جانے پر، صدر ایردوان نے کہا کہ ڈیلیوری ٹرک پہلے ہی اپنے راستے پر گامزن ہیں۔
انہوں نے بتا یا کہ ہم نے توگ کی پہلی گاڑیوں میں سے ایک بطور تحفہ آ ذربائیجان کے صدر الہام علی یوف کو بھیجی تھی۔ اس کے علاوہ، ہم نے ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف کو بھی بھیجی ہے، اور انشاء اللہ اسے دوسرے رہنماؤں کے ساتھ بھی شیئر کریں گے۔

امید ہے کہ، دنیا دیکھے گی کہ توگ ایک عالمی ٹریڈ مارک ہے، نہ صرف قومی۔
