turky-urdu-logo

آق قویو پاور پلانٹ ہماری بجلی ضروریات کو پورا کرنے میں معاون ہوگا، صدر ایردوان

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ روسی صدر ولادمیر پیوٹن آق قو یو نیو کلیئیر پاور پلانٹ کو باضابطہ طور پر جوہری تنصیب کا درجہ دینے کے لیے 27 اپریل کو ترکیہ کا دورہ کر سکتے ہیں۔

صدر ایردوان نے اس بات کا اظہار  ترک نشریاتی اداروں اے ہیبر اور اے ٹی وی پر براہ راست نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں کیا۔

ایردوان نے کہا کہ آقویو پلانٹ ترکیہ ک ناگزیر سرمایہ کاری میں سے ایک ہے اور اس سہولت سے ملک کو سنجیدگی سے توانائی ذخیرہ کرنے میں مدد ملے گی۔

صدر کا کہنا تھا کہ آقویو جو اسوقت ترکیہ کے جنوبی صوبے مرسین میں زیر تعمیر ہے ملککا پہلا جوہری پاور پلانٹ ہوگا۔

اس کا پہلا ری ایکٹر 2023 میں کام کرنے والا ہے۔ اس منصوبے کا آغاز 2010 میں ترکیہ اور روس کے درمیان ایک بین الحکومتی معاہدے کے ساتھ ہوا۔

پلانٹ، جس کی نصب صلاحیت 4,800 میگاواٹ اور چار ری ایکٹر متوقع ہے، اس سال کے آخر میں بجلی کی پیداوار شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔

روس اور یوکراین کی جاری جنگ کے بارے میں صدر ایردوان کا کہنا کہ ترکیہ اس تنازع کا حصہ نہیں بنے گا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ترکیہ تنازعہ کو ثالثی کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔

Read Previous

ہنگری کو قدرتی گیس کی فراہمی میں مدد کریں گے، صدر ایردوان

Read Next

فن لینڈ نیٹو کا 31واں رکن بننے کو تیار، ترکیہ نےمنظوری دے دی

Leave a Reply