
لزبن — پرتگال کی پارلیمنٹ نے عوامی مقامات پر نقاب اور برقع پہننے پر پابندی کا بل منظور کر لیا ہے۔ اس قانون کے تحت کوئی بھی خاتون اگر نقاب یا چہرہ ڈھانپنے والا لباس عوامی مقام پر پہنے گی تو اسے 200 سے 4,000 یورو تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
نیا قانون اسکولوں، دفاتر، اسپتالوں، سرکاری اداروں اور عوامی ٹرانسپورٹ جیسے مقامات پر لاگو ہوگا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام سیکیورٹی وجوہات اور سماجی انضمام کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں اور مسلم کمیونٹی نے اس فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کے مطابق یہ قانون مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے اور پرتگال جیسے جمہوری ملک میں ذاتی انتخاب پر قدغن عائد کرنے کے مترادف ہے۔
یاد رہے کہ فرانس، بیلجیئم، آسٹریا، ڈنمارک اور نیدرلینڈز جیسے یورپی ممالک پہلے ہی عوامی مقامات پر نقاب پر پابندی عائد کر چکے ہیں۔