
ترکیہ کے انتخابات کے دوران طیب ایردوان جن کی امریکہ اور یورپ کی طرف سے مسلسل مخالفت جاری ہے ، مگر برطانوی میڈیا نے طیب ایردوان کوپہلے نمبرپر قرار دے دیا۔
ترکیہ میں انتخابات کی تاریخ کو بین الاقوامی میڈیا بھی قریب سے دیکھ رہا ہے۔ الیکشن سے چند دن قبل برطانوی میڈیا کی جانب سے ایک حیران کن تجزیہ سامنے آیا۔ مڈل ایسٹ آئی نے خاموش ووٹر کا اعلان کیا ہے جو الیکشن کی قسمت کا تعین کر سکتا ہے۔ ’ایردوان اب بھی لاکھوں گھریلو خواتین کے لیے پہلے نمبر پر ہیں‘ کے عنوان سے کیے گئے اس تجزیے میں کہا گیا ہے کہ ’گھریلو خواتین کا خیال ہے کہ ایردوان اور اے کے پارٹی مخالفت کی بجائے اپنی سماجی ترجیحات اور مذہبی اقدار کے قریب ہیں۔
ترکیہ چودہ مئی 2023 بروز اتوار ایک ساتھ منعقد ہونے والے صدر اور پارلیمنٹ کی 28 ویں مدت کے لیے عام انتخابات کے لیے انتخابات میں جانے کی تیاری کر رہا ہے۔ لاکھوں ووٹرز بیلٹ باکس میں ووٹ ڈالیں گے تاکہ فیصلہ کیا جا سکے کہ کون سا لیڈر ملک پر حکومت کرے گا۔ ترکیہ میں انتخابات کی تاریخ کو بین الاقوامی میڈیا بھی قریب سے دیکھ رہا ہے۔ الیکشن سے چند دن قبل برطانوی میڈیا کی جانب سے ایک حیران کن تجزیہ سامنے آیا۔
‘لاکھوں گھریلو خواتین کے لیے بہت اہم’
مڈل ایسٹ آئی نے خاموش ووٹر کا اعلان کیا ہے جو الیکشن کی قسمت کا تعین کر سکتا ہے۔ مڈل ایسٹ آئی اپنے قارئین کے سامنے سرخی کے ساتھ ‘ایردوان اب بھی لاکھوں گھریلو خواتین کے لیے پہلے نمبر پر ہے’ پیش ہوا۔ زیربحث خبر میں کہا گیا ہے کہ "گھریلو خواتین کا خیال ہے کہ ایردوان اور اے کے پارٹی اپنی مخالفت کے مقابلے میں اپنی سماجی ترجیحات اور مذہبی اقدار کے زیادہ قریب ہیں۔”
‘وہ فیصلہ کن ہو سکتے ہیں’
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ترکیہ میں 64 ملین رجسٹرڈ ووٹرز ہیں اور ان میں سے 11 ملین گھریلو خواتین ہیں، برطانوی اخبار کے "تازہ ترین جائزوں کے مطابق، یہ خاموش سماجی گروپ انتخابات میں فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔”