
جمہوریہ ترکی کے وزیر خارجہ میلوت چاوش اولو نے وزیر اعظم شہباز شریف سے انقرہ میں ملاقات کی۔
وزیر خارجہ نے شہباز شریف کو ترکی میں خوش آمدید کہا اور اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دوطرفہ تعلقات میں غیر معمولی گرم جوشی ہے کیوں کہ دونوں ممالک کے عوام کےدرمیان صدیوں پرانے رشتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے موجودہ ادارہ جاتی میکانزم کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرنے پر ترک وزیر خارجہ کے ذاتی کردار کو سراہا۔ اس تناظر میں اعلیٰ سطحی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) کے ساتویں اجلاس کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی اور اس کی ٹھوس تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔
وزیر اعظم نے خاص طور پر اگلے تین سالوں میں دو طرفہ تجارتی حجم کو 5 بلین امریکی ڈالر تک بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ترکی کی کمپنیوں کو پاکستان میں مکمل سہولت فراہم کرنے کے عزم پر بھی زور دیا اور انہیں فوڈ پروسیسنگ، زراعت، آٹوموٹو، آئی ٹی، ہائیڈل، سولر اور ونڈ انرجی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔
بنیادی دلچسپی کے امور پر دونوں ممالک کی ایک دوسرے کے لیے مستقل حمایت پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے جموں و کشمیر پر ترکی کی اصولی پالیسی پر ترک وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور کشمیر کے عوام اس منصفانہ مقصد کے لیے ترکی کی حمایت کو دل کی گہرائیوں سے سراہتے ہیں۔
وزیراعظم نے مختلف علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر دونوں ممالک کے درمیان ہم آہنگی کو مزید اجاگر کیا اور قریبی رابطہ کاری کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر اعظم 31 مئی سے 2 جون 2022 تک ترکی کا اپنا پہلا سرکاری دورہ کر رہے ہیں۔