
ترک فلاحی ادارے ٹکا(TIKA) کی جانب سے منگل کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے فاطمہ جناح پارک میں 253 پودے لگائے گئے۔ یہ پودے ترکیہ میں 2016 کی ناکام فوجی بغاوت کے دوران جمہوریت کے دفاع میں جانیں قربان کرنے والے شہداء کی یاد میں علامتی طور پر لگائے گئے۔
یہ شجر کاری مہم کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (CDA) کے اشتراک سے ترکیہ کے یومِ جمہوریت و قومی اتحاد کی یاد میں منعقد کی گئی، جس میں ترک سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو، سفارتکاروں، پاکستانی حکام اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔
بارش کے باوجود تقریب میں ترکیہ اور پاکستان کے عوام کے درمیان اتحاد اور عزم کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا۔
ٹکا کی کنٹری ڈائریکٹر، صالحہ طونا نے شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ، ہم یہاں اپنے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ 253 شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے موجود ہیں جنہوں نے آمریت کے خلاف کھڑے ہو کر جمہوریت کا دفاع کیا۔ یہ شجر کاری ہماری دوستی کی جڑوں اور مشترکہ اقدار کی علامت ہے۔
ترک سفیر عرفان نذیراوغلو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے 15 جولائی 2016 کو ‘دہشت اور فتح کی رات’ قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ، یہ رات اندھیرے میں شروع ہوئی لیکن ترک عوام کے اتحاد اور جمہوریت پر یقین نے اسے سحر میں بدل دیا۔ انہوں نے بتایا کہ، اس وقت وہ ترک پارلیمنٹ کے سیکریٹری جنرل تھے اور اجلاس کے دوران پارلیمنٹ پر بمباری کی گئی، تاہم اللہ تعالیٰ نے ہمیں محفوظ رکھا۔

انہوں نے پاکستان کی جانب سے فتح اللہ دہشت گرد تنظیم (FETO) کے خلاف فوری اور فیصلہ کن اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ، یہ ترکیہ-پاکستان دوستی کا عملی ثبوت ہے۔ ہم مل کر جمہوریت، آزادی اور خود مختاری کے اصولوں کا دفاع جاری رکھیں گے۔
صالحہ طونا نے مزید کہا کہ، یہ تقریب جولائی 15 کے شہداء کو پاکستان کے ساتھ مل کر یاد کرنے کے جذبے کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ، یہ ہماری مشترکہ تاریخ اور انتہا پسندی کے خلاف یکجہتی کی علامت ہے۔
تقریب کا اختتام پر سفیر نذیر اوغلو نے ایک پودا لگایا اور ترکیہ و پاکستان کے درمیان گہری دوستی کے مزید فروغ کے لیے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ، ترکیہ اور پاکستان کی دوستی صرف سفارتی نہیں، بلکہ جذباتی، تاریخی اور دائمی ہے۔