turky-urdu-logo

پاکستانی وزیر خارجہ کی سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے اسلام آباد میں ملاقات

پاکستان اور سعودی عرب نے دو طرفہ تعلقات کے استحکام کیلئے اعلیٰ سطح کے روابط کے تسلسل پر اتفاق کیا ہے، دونوں ملکوں کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات منگل کو وزارت خارجہ میں ہوئے۔سعودی عرب کے وفد کی قیادت سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کی۔

دفتر خارجہ کے مطابق ان مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات اور کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور زیر بحث آئے۔وزیر خارجہ نے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود اور ان کے وفد کو وزارتِ خارجہ آمد پر خوش آمدید کہا ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ مذہبی ،ثقافتی اور تاریخی اقدار پر استوار ،گہرے برادرانہ مراسم ہیں۔دونوں ممالک نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، سعودی عرب کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی حمایت جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔پاکستانیوں کے دلوں میں سعودی عرب اور خادمین حرمین شریفین کیلئے والہانہ عقیدت پائی جاتی ہے،اس لیے ہم سعودی عرب کی خوشحالی اور تعمیر و ترقی کو اپنی ترقی سے تعبیر کرتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے خطے میں قیام امن بالخصوص خلیجی ممالک کے مابین تنازعات کے حل کیلئے سعودی عرب کے متحرک کردار کو سراہا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر آئینی اقدامات کے بعد سعودی عرب کی علاقائی و عالمی فورمز پر پاکستان کے موقف کی حمایت قابلِ ستائش ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی کنٹکٹ گروپ برائے جموں و کشمیر میں سعودی عرب کے مثبت کردار پر سعودی قیادت کے شکر گزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا سمیت دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے،اپنی توقعات سعودی قیادت سے وابستہ کیے ہوئے ہیں۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ سطح کے روابط سے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تعلقات کو وسعت ملی۔انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو فراہم کی جانے والی معاونت پر سعودی قیادت کے ممنون ہیں۔دو طرفہ سیاسی، اقتصادی، سرمایہ کاری کے مواقع اور دفاعی تعاون کے فروغ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کیلئے سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے قیام پر عملی اقدامات کا آغاز خوش آئند ہے۔ مذاکرات کے دوران افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا،وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، افغان مسئلے کے پر امن حل کیلئے عالمی برادری افغان قیادت پر زور دے کہ وہ جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کا پر امن سیاسی حل نکالیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں موثر حکومتی حکمت عملی کے باعث کورونا وائرس کی وبا کی صورتحال ، خطے کے دیگر ممالک کی نسبت، بہت بہتر ہے۔توقع ہے کہ اس صورت حال کو پیش نظر رکھتے ہوئے ،پاکستانیوں کیلئے سعودی عرب کی جانب سے عائد ویزہ پابندیوں پر نظر ثانی کی جائے گی۔دونوں اطراف نے دو طرفہ تعلقات کے استحکام کیلئے اعلیٰ سطحی روابط کے تسلسل پر اتفاق کیا۔

Read Previous

واٹس ایپ اسٹیٹس پر لگی ویڈیو اب بآسانی ڈاون لوڈ کی جا سکے گی

Read Next

پاک افغان میڈیا کانفرنس کل سے اسلام آباد میں شروع ہو رہی ہے

Leave a Reply