
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کیلئے کوشاں ہے،اس حوالے سے ہماری پہلی ترجیح “افغانستان” کا امن ہے – جمعرات کو اپنے ایک بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کی روشنی میں، خطے میں امن و استحکام کیلئے اپنی کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہے ، افغانستان کی صورتحال پر غوروخوض کیلئے آج پاکستان، چین اور افغانستان کے مابین “سہ فریقی بیٹھک” ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین کے پاس ٹیکنالوجی اور ہمارے پاس مین پاور ہے ،قیام امن کی صورت میں، چین اور پاکستان دونوں مل کر افغانستان کی تعمیر نو میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری حکومت کی ترجیح “جیو اکنامک” ہے۔ہم پاکستان کو تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنانا چاہتے ہیں ،اس حوالے سے ہمارا اکنامک کاریڈور اور گوادر پورٹ اہم کردار ادا کریں گے ۔وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں “وسط ایشیائی ریاستوں کے نئے ویژن”پر عمل پیرا ہیں ۔علاقائی روابط کا فروغ اور علاقائی امن اس وژن کے دو بنیادی ستون ہیں،کل تاجک صدر اور وزیر خارجہ کے ساتھ، دو طرفہ اقتصادی و معاشی تعاون اور افغانستان کی صورتحال پر بات ہوئی ،افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے ہماری اور تاجکستان کی سوچ میں مماثلت ہے ،
دونوں افغانستان میں قیام امن کو خطے کی ترقی اور استحکام کیلئے ناگزیر سمجھتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیری، مودی سرکار کے یک۔طرفہ اقدامات کو یکسر مسترد کر چکے ہیں۔ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں اٹھائے گئے اگست 2019 کے غیر آئینی اور یکطرفہ اقدامات پر نظرثانی کرنا ہو گی،وزیر اعظم عمران خان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہم کشمیریوں کی ا خلاقی، سیاسی اور سفارتی معاونت جاری رکھیں گے۔