متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفارت خانے میں معروف محقق اور ادیب ڈاکٹر اسلم تصور بھٹہ کی نئی کتاب "زبانِ یارِ من ترکی” کی تقریبِ رونمائی منعقد ہوئی۔ اس موقع پر اردو ادب سے محبت رکھنے والے پاکستانی کمیونٹی اراکین، علمی و ادبی شخصیات، اور سفارتی نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
کتاب "زبانِ یارِ من ترکی” ترکیہ کی تاریخ، تہذیب، ثقافت اور اقدار پر مبنی ایک دلکش سفرنامہ ہے، جو قارئین کو ترکیہ کے قلبی و روحانی پہلوؤں سے روشناس کراتا ہے۔

پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے ڈاکٹر اسلم تصور بھٹہ کے شوقِ مطالعہ، زبان و ثقافت سے محبت اور تاریخی شعور کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب ترکیہ سے مصنف کی گہری وابستگی اور ادبی ذوق کی عکاس ہے۔ سفیر نے مزید کہا کہ "سفر سے بہتر کوئی استاد نہیں ہوتا”، اور اس کتاب نے انہیں بھی ترکیہ کو دوبارہ دیکھنے پر آمادہ کیا ہے۔
پینل مباحثے کے دوران ڈاکٹر حسن خلیل نے کتاب کو "دل کو چھو لینے والی ادبی تخلیق” قرار دیا اور کہا کہ یہ عالمی قارئین کے لیے ایک خوبصورت تحفہ ہے۔ ڈاکٹر شبینہ اسلم، جو مصنف کی ہمشیرہ ہیں، نے ڈاکٹر بھٹہ کے خدمت خلق کے جذبے اور حساس شخصیت پر روشنی ڈالی۔
ادبی شخصیت عارف انیس نے سفیر ترمذی کی کمیونٹی سے مضبوط وابستگی کو سراہا اور کہا کہ یہ کتاب مسلم دنیا کے عظیم تاریخی ورثے کو اجاگر کرتی ہے۔

یہ تقریب پاکستانی ثقافت، اردو ادب اور ترکیہ سے محبت کے حوالے سے ایک یادگار ادبی محفل ثابت ہوئی۔
