
(شبانہ ایاز) ترکیہ اردو سے بات کرتے ہوئے ترک صحافی نور دلیجے کا کہنا تھا کہ، ترکیہ اور پاکستان کا بھائی چارہ اس قدر گہرا ہے کہ، انہیں الفاظ میں سمیٹنا ممکن نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ، ہمارا بھائی چارہ صرف پروٹوکولز کی حد تک نہیں ہے، بلکہ ہمارا مذہبی اور ثقافتی رشتہ ہے۔جب عثمانی سلطنت اپنے سب سے مشکل وقت سے گزر رہی تھی اور جب اناطولیہ کے ہر کونے میں ہمارے آبا و اجداد اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے تھے، تب برصغیر کے مسلمانوں کی بے لوث حمایت سے ایک نئی امید نے جنم لیا۔ خلافت موومنٹ کے دوران چندہ اور امدادی سامان جمع کیا گیا، ایک دوسرے کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا گیاجو روحوں کے ملاپ کی ایک زندہ مثال بنی۔
نور نے مزید بتایا کہ،برصغیر کے مسلمانوں نے ہماری آزادی کی چنگاری کو شعلہ بنانے میں ہماری مدد کی، اور ہم نے بھی ان کی آزادی کی جدوجہد میں ہمیشہ ان کا ساتھ دیا۔ ہماری زبان مختلف ہو سکتی ہے، ہمارا جغرافیہ الگ ہو سکتا ہے، لیکن ہمارا ایمان، ہماری قدریں، ہماری مہمان نوازی، اور سب سے بڑھ کر ہماری عدل و انصاف سے محبت، ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مضبوطی سے جوڑتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ، ترکیہ اور پاکستان وہ بھائی ہیں جو مشکل وقت میں ایک دوسرے کا سہارا بنتے ہیں۔ جب زلزلوں سے لرزے، جب سیلابوں سے لڑے، ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کو پہنچے۔ حالیہ پاکستان بھارت کی جنگ میں بھی یہی ہوا۔ اور آئندہ بھی ہم ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ یہ صرف انسانیت کا فرض نہیں، بلکہ ہمارے بھائی چارے کا تقاضا ہے۔
نور نے اس بات پر زور دیا کہ، آج ہم اس بھائی چارے کو مزید آگے بڑھانے کے لیے مضبوط اقدامات کر رہے ہیں۔ ہماری معاشی شراکت داری، تجارت، دفاعی صنعت میں مشترکہ منصوبے، اس دیرینہ دوستی کی ٹھوس مثالیں ہیں۔ ثقافتی تبادلہ، فنکاروں کی باہمی ملاقاتیں، ڈرامے، فلمیں، جنہوں نے ایک دوسرے کی ثقافت کو متعارف کرایا اور اس رشتے کو مزید مضبوط بنایا۔
انہوں نے بتایاکہ، ترکیہ اور پاکستان کے نوجوان اس بھائی چارے کو مستقبل میں مزید آگے لے جانے والے سفیر ہیں۔ ترکیہ اور پاکستان نہ صرف اپنے عوام کے لیے، بلکہ پوری امت، اور پوری انسانیت کے لیے امن اور استحکام کی ضمانت بنے رہیں گے۔ہماری دوستی علاقائی اور ثقافتی مشکلات کے باوجود امید کی ایک کرن ہے۔
آخر میں انہوں نےپاکستانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ، محترم بھائیوں! ہمیں اپنے دلوں میں اس ابدی بھائی چارے کے احساس کو محسوس کرتے ہوئے مستقبل کی طرف اعتماد کے ساتھ بڑھنا چاہیئے۔ ایک دوسرے کے لیے ہمیشہ بھائیوں اور سہارے کا ثبوت دینا چاہیئے کیونکہ ترکیہ اور پاکستان ہمیشہ قائم رہنے والے بھائی چارے کے نام ہیں۔