
اسلام آباد — پاکستان نے ٹیکنالوجی کے میدان میں اہم سنگِ میل عبور کر لیا۔ ایک تازہ بین الاقوامی سروے کے مطابق پاکستان دنیا کے اُن پانچ بڑے ممالک میں شامل ہو گیا ہے جو سب سے زیادہ مصنوعی ذہانت استعمال کر رہے ہیں۔
پاکستان اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے۔
26 فیصد صارفین نے اے آئی کو مثبت ٹیکنالوجی قرار دیا۔
39 فیصد نے "اچھا” کہا اور اسے ترقی کے لیے مفید قرار دیا۔
22 فیصد صارفین نے اے آئی کے بارے میں غیر جانبدار رائے دی۔
صرف 8 فیصد نے منفی رائے دی
جبکہ 5 فیصد نے اسے انتہائی منفی ٹیکنالوجی قرار دیا۔
ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق پاکستان میں اے آئی کے بڑھتے استعمال سے نہ صرف تعلیم، صحت، زراعت اور کاروبار کے شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں آ رہی ہیں بلکہ نوجوانوں کے لیے روزگار اور ہنر سیکھنے کے نئے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔
عالمی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اگر پاکستان اسی رفتار سے آگے بڑھتا رہا تو وہ خطے میں اے آئی کی قیادت کرنے والے ممالک میں شامل ہو سکتا ہے۔